افغان پولیس حکام کاکہنا ہےکہ زیادتی کا واقعہ 28 دسمبر کو افغانستان کے شہر کابل میں پیش آیا تھا جہاں بھارتی شہری ملزم دیپ دسائی نے مبینہ طور پر لڑکی کو سنگین نتائج کی دھمکی دے کر خاموش رہنے پر مجبور کیا اور خوف کے باعث متاثرہ لڑکی کسی کو اطلاع نہ دے سکی۔
بعد ازاں ملزم نے ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کردی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا ہے۔ کچھ عرصہ قبل کابل میں بھارتی ڈیفنس اتاشی ایس کے نارائن کو ایک افغان لڑکی کے ریپ کے جرم میں ملک سے بے دخل کردیا گیا تھا۔
اس ویڈیو کے ساتھ 2013 میں بھارت میں زیادتی کا نشانہ بننے والی امریکی خاتون کی سان فرانسسکو میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر دہائی دینے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی ہے جب امریکی خاتون کو دہلی کے سابق میئر کے بھتیجے نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ ملزم راجیو پنور کو حالیہ دنوں میں ضمانت دے دی گئی ہے۔
خاتون نے قونصلیٹ کے باہر ویڈیو بنا کر بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا،متاثرہ خاتون کا کہنا ہےکہ بھارت کے کرپٹ ججز نے ملزم کو ضمانت دے دی ہے، بھارتی بیوروکریسی ریپ کرنے والے مجرموں اور کرپٹ ججز کا تحفظ کرتی ہے، وہ زیادتی کرنے والوں اور ان کو ضمانتیں دینے والوں کے خلاف لڑتی رہیں گی۔
خیال رہے کہ بھارت میں ہر سال لاکھوں بچیوں اور خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور خواتین کے ساتھ زیادتی کرنا بھارت کا چوتھا بڑا جرم ہے۔ زیادتی کے زیادہ ترکیسز میں بھارتی پولیس مظلوموں کو مجرم بنادیتی ہے۔