رانا تنویر کی زیر صدارت قومی اسمبلی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پروڈکشن آرڈرز پر آئے رکن کمیٹی خواجہ آصف بھی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزارت صحت حکام نے کورونا اور ویکسین سے متعلق کمیٹی اجلاس کو بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین لگوانے کیلئے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا ہوا ہے۔ انٹرنیشنل کمپنی گاوی سے 45 ملین ویکسین کی ڈوز مل رہی ہے۔ مارچ کے مہینے میں ہی عام عوام کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ شروعات میں 65 سال سے اوپر والے لوگوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔
چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ عوام میں خوف ہے کہ ویکیسن لگانے کے مضر اثرات ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو میڈیا کے سامنے ویکسین لگانی چاہئے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ وزیر اعظم کے ویکسین لگوانے سے قوم کا خوف ختم ہو گا۔ ترکی میں طیب اردوان نے سب سے پہلے ویکسین لگوائی تھی۔
ویکسین لگوانا نہ لگوانے سے بہتر ہے۔3 لاکھ ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ جو لوگ پیسے دے کر ویکسین لگوانا چاہتے ہیں انکے لیئے کیا پالیسی بنائی ہے۔
پرائیویٹ انسٹیٹیوشن کو ویکسین لگانے کی اجازت ہے۔ حکام نے کہا کہ ویکسین امپورٹ کرنے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر سے کوئی بھی درخواست ڈریپ کو موصول نہیں ہوئی۔