مریم نواز کی چودھری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور ہو گئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یاد رہے کہ31 اکتوبر کو عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ، نیب پراسیکیوٹر مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز والد کی تیمارداری کے لیے ضمانت چاہتی ہیں، قانون میں ایسی گنجائش نہیں کہ تیمارداری کیلئے ضمانت مانگی جائے، درخواست قابل سماعت نہیں، مسترد کی جائے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ کہتےہیں مریم نوازکے پاس کبھی عوامی عہدہ نہیں رہا، مریم نوازکے خلاف متعددانکوائریاں،مقدمات چل رہے ہیں، مریم کے خلاف جج بلیک میلنگ کیس کی انکوائری بھی جاری ہے، مریم سےمتعلق کہا جاتا ہے خاتون ہونے کی بنیاد پر ضمانت منظور کی جائے، ایسے حالات نہیں جن میں مریم کو گرفتاری کے بعد عبوری ضمانت دی جائے۔
خیال رہے 24 اکتوبر کو مریم نواز نے والد کی تیمارداری کیلئے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔
اس موقع پر مریم نواز کے پولیٹیکل سیکرٹری ذیشان ملک نے مریم نواز کی ضمانت منظور ہونے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے دربار میں سجدہ شکر ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے مریم نوازشریف کو عوام کے سامنے سرخرو کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان، اور قوم کا دعاؤں پر شکرگزار ہیں۔
’’آج کے فیصلے نے اس بات پر مہر لگا دی ہے کہ مریم نواز شریف بے گناہ تھیں، انہیں بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ آج کی ضمانت انسانی بنیادوں پہ نہیں بلکہ میرٹ پر ہوئی‘‘۔ ذیشان ملک نے عوام سے اپیل کی کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اپنی دعاؤں میں خصوصی طور پر یاد رکھیں۔