وزیرستان کے علاقہ پتی میں اتمانزائی جرگہ منعقد ہوا جس میں علاقے سے تعلق رکھنے والے تمام قبائل نے شرکت کی۔
وزیرستان میں قیام امن اور قتل و غارت کے خلاف وزیرستان کے علاقے پتی میں اتمانزئی گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔ جرگے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ فوجی آپریشن کو ختم کرتے ہوئے تمام تر انتظامی معاملات کو متعلقہ محکموں کے حوالے کیا جائے۔ جرگے نے مطالبہ کیا کہ وزیرستان میں موجود 35000 فوج اپنی بنیادی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے سول معاملات پولیس فورس کے حوالے کر دیں۔ اس ضمن میں مقامی آبادی کے دس ہزار افراد پولیس فورس اور سی ٹی ڈی میں بھرتی کئے جائیں۔
جرگے کے اختتام پر مطالبہ بھی کیا گیا کہ کسی بھی جرم کی پاداش میں گرفتار کئے گئے افراد کو قانون کے مطابق 24 گھنٹوں کے اندر متعلقہ عدالتوں میں پیش کیا جائے اور جبری گمشدگی کے طویل المدت عمل کا مستقل خاتمہ کیا جائے۔
جرگے کی جانب سے تیسرا مطالبہ یہ کیا گیا کہ ضیاءالرحمن پتی کے بشمول تمام مقتولین کے ایف آئی آرز متعلقہ مدعا علیہ کے خلاف درج کئے جائیں۔
اعلامیے کی دستاویز میں 120 افراد کے دستخط موجود تھے جو مختلف قبائل سے تعلق رکھتے تھے۔
وزیرستان سے نو منتخب ایم این اے محسن داوڑ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس جرگے میں شامل ہونے والے تمام قبائل کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے لوگ پر امن طرح سے زندگی گزارنے کا مکمل حق رکھتے ہیں۔ محسن داوڑ نے لکھا کہ جرگے کے تمام مطالبات مقامی لوگوں کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہیں جو ہر طرح کی نا انصافیوں کا شکار ہیں۔
https://twitter.com/mjdawar/status/1357641569743101954