بھارتی لوک سبھا نے کشمیر کی تقسیم کا بل پاس کر دیا، اس سے قبل پیر کے روز راجیہ سبھا نے بھی اس بل کو پاس کر لیا تھا۔ اب اسے قانون کا حصہ بنانے کے لیے صرف صدر کی اپروول درکار ہے۔ بل کی حمایت میں 370 جبکہ مخالفت میں صرف 70 نے ووٹ دیا۔
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ آرٹیکل جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ بننے سے روکتا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرتے ہوئے ریاست کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی آئین میں کشمیر سے متعلق آرٹیکلز 370 اور 35 اے کی صدارتی حکم نامے سے منسوخی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپنے مذمتی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس حرکت کے بھارتی قومی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
راہول گاندھی نے اپنے تازہ ٹویٹ میں لکھا: ’’ جموں و کشمیر کے ٹکڑے کرنے، منتخب نمائندوں کو قید کرنے اور ہمارے آئین کی خلاف ورزی سے قومی یکجہتی کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا۔ یہ قوم عوام سے بنی ہے، زمین کے پلاٹوں سے نہیں۔ انتظامی اختیار کا یہ غلط استعمال ہماری قومی سلامتی کےلیے سنگین مضمرات کا حامل ہے۔‘‘