’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے کا مقصد جسم فروشی کو قانونی قرار دینا ہے، احمد علی بٹ

’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کے نعرے کا مقصد جسم فروشی کو قانونی قرار دینا ہے، احمد علی بٹ
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار احمد علی بٹ نے عورت مارچ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مغرب کی ایک فنڈڈ مہم قرار دے دیا۔ انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک سٹوری شیئر کی جس میں لکھا کہ عورت مارچ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پروان چڑھتے منافقت بھرے تبصرے مضحکہ خیز ہیں۔

معروف مصنف خلیل الرحمان قمر اور سماجی کارکن ماروی سرمد کے تنازع میں اب تک شوبز شخصیات ماروی سرمد کا ساتھ دیتی اور خلیل الرحمان قمر پر تنقید کرتی ہوئی نظر آئی ہیں۔ تاہم اداکار احمد علی بٹ نے اس معاملے میں دونوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ’’ میرا جسم میری مرضی‘‘ جیسے نعرے کو بین الاقوامی فنڈ سے چلنے والی مہم قرار دیا۔

احمد علی بٹ نے گذشتہ روز اپنی انسٹاگرام سٹوری پر لکھا سوشل میڈیا پر بکنے والی منافقت کو دیکھ کر ہنسی آتی ہے۔ خلیل نے ماروی سرمد کے ساتھ ٹیلی ویژن پر بیٹھ کر بدزبانی کی اور ماروی سرمد نے ٹوئٹر پر لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔ دونوں ہی غلط اور بدتمیز ہیں۔ مجھے ان دونوں میں سے کسی کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے۔

احمد علی بٹ نے ’’ میرا جسم میری مرضی‘‘ کو مغربی مہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دراصل اس مہم کا مقصد ہے اسقاط حمل کو قانونی قرار دینا، جسمانی اعضا کی فروخت پر عائد پابندی کو ختم کرنا، جسم فروشی کو قانونی قرار دینا۔

احمد علی نے کہا کہ اگر آپ کو میرے الفاظ پر یقین نہیں تو اس بارے میں گوگل پر سرچ کر کے دیکھ لیں۔

احمد علی بٹ نے مزید کہا جب بات خواتین کے حقوق کی آتی ہے تو اسلام نے سب سے زیادہ خواتین کو عزت اور حقوق دئیے ہیں، لیکن یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ ہم اسے بھلا بیٹھے ہیں اور غیر ملکی فنڈ سے چلنے والی مہم اور ٹرینڈ کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔