فیض حمید، ثاقب نثار اب بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں: مولانا فضل الرحمان

فیض حمید، ثاقب نثار اب بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں: مولانا فضل الرحمان
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) میاں ثاقب نثار ابھی تک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اور سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار ابھی تک  سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اداروں سے استدعا کی کہ وہ اس صورتحال پر توجہ دیں اور "ان پر لگام لگائیں۔" انہوں نے عمران خان کو اس بات کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ اداروں اور اسٹیبلشمنٹ کے اندر نظریاتی اختلاف کا دعویٰ کرتے ہیں۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے ملک میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر پنجاب اور خیبر پختونخواہ (کے پی) میں آئندہ انتخابات کو موخر کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی امن و امان کی صورتحال انتخابات کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

جبکہ پنجاب میں عام انتخابات کی تاریخ 30 اپریل مقرر ہے۔ورنر غلام علی نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کب ہوں گے۔

صدر عارف علوی نے اس ہفتے کے شروع میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مشاورت کے بعد پنجاب انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ کے پی کے گورنر کی جانبسے ابھی تک الیکشن کمیشن کے خط  کو "کھولا" نہیں گیا ۔

مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ وہ آئین میں مقررہ وقت کے اندر عام انتخابات کرانے کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کا یہ موقف بھی تھا کہ ملکی صورت حال کی روشنی میں فیصلے کرنے چاہئیں۔

2018 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخوں کے بارے میں ازخود نوٹس جاری کیا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوٹس ووٹنگ کے دوران بھیجا گیا ہو گا۔

پی ڈی ایم لیڈر نے نئے انتخابات اور 2019 میں عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کی حمایت میں اپنی پارٹی کے طویل مارچ کو یاد کرتے ہوئے سوال کیا، "یہ کیسے کان ہیں جنہوں نے 15 لاکھ لوگوں کی آواز نہیں سنی اور محض چار افراد کے لیے ازخود نوٹس لے لیا ۔

مزید برآں، انہوں نے عمران خان کے اقتدار کو موجودہ معاشی بحران اور ملکی معیشت کو تباہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اس وقت ہمارا بجٹ بنا رہا ہے اور قیمتوں کو ریگولیٹ کر رہا ہے۔