سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت بچانا تھی، اس لئے جنرل فیض کے تبادلے کے خلاف تھا۔
گزشتہ روز پاڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے گزشتہ سال جولائی میں ہی پتہ چل چکا تھا کہ انہوں نے میری حکومت گرانے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے۔ اسی لئے میں نہیں چاہتا تھا کہ ہمارا ڈی جی آئی ایس آئی تبدیل ہو۔ جب تک یہ سردیاں نہ نکل جائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں کھل کر یہ بات کرتا تھا کہ جب آپ پر مشکل وقت ہو، آپ اپنا مین ایٹیلیجنٹس چیف تبدیل نہیں کرتے۔
https://twitter.com/MurtazaViews/status/1522317743441199104
موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کابینہ میں 60 فیصد لوگ اس وقت ضمانت پر ہیں، شہباز شریف کا 16 ارب روپے کا اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، شریف خاندان یا ضمانت پر ہے یا سزا یافتہ ہے، ان کو قوم پر مسلط کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی عدلیہ کے ادارے میں مداخلت نہیں کی لیکن 20، 25 کروڑ روپے لے کر جنھوں نے حکومت گرائی، ابھی تک کسی عدالت نے ان کے خلاف ایکشن نہیں لیا، جن لوگوں نے اپنے آپ کو بیچا اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن ہار بھی جائیں ان کو ٹکٹ نہیں دیں گے جو ذاتی مفاد کے لیے سیاست میں آتے ہیں، ہمارا سسٹم ایسا بنا ہوا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسے چلتے ہیں، یوسف رضا گیلانی کا بیٹا پیسے دیتے پکڑا گیا لیکن اس کو چھوڑ دیا گیا۔