پنجاب حکومت نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب میں کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے والا ہے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صوبے میں ٹیسٹ کی سہولت بڑھا دی گئی ہے جس کی وجہ سے آئندہ دو ہفتوں میں پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔
سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ پر کرونا وارڈ کے افتتاح کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ 3 ہزار ٹیسٹ کر رہے ہیں، کرونا سے بچنے کیلئے ماسک ضرور پہنیں، 60 سال سے زائد عمر کے افراد زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا پنجاب میں کرونا کی سب سے زیادہ تعداد تبلیغی جماعت کے کارکنوں اور زائرین کی ہے، جو حالات نظر آرہے ہیں اس میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھ رہی ہوں، لوگوں سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور احتیاط کریں، اپنے بزرگوں کی صحت کے لئے ان سے فاصلہ اختیار کریں۔
دوسری جانب پاکستان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ ماہ رواں ہی یومیہ بنیادوں پر 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یومیہ تین ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ ملک کے 136 ہسپتالوں میں 3300 وینٹی لیٹرز موجود ہیں، جن ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کم ہیں انہیں مزید وینٹی لیٹرز فراہم کریں گے۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ہماری ترجیح ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ 39 ہزار 500 حفاظتی کٹس صوبوں کو فراہم کر دی ہیں۔ 9 اپریل سے براہ راست ہسپتالوں کو حفاظتی سامان پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 اپریل سے احساس پروگرام کے تحت امداد کی فراہمی بھی شروع ہو جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 16 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے کی امداد ملے گی۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے عوام الناس سے اپیل کی کہ تمام افراد ہر قیمت پر احتیاطی تدابیر پہ عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔