'فوج کو غلطیوں کا احساس ہو چکا، نواز شریف کی اس مرتبہ لڑائی نہیں ہو گی'

ملٹری کورٹس فیصلے پر ریویو کے لیے بہتر تھا کہ بنچ 7 یا 9 رکنی ہوتا، اور وہ خود بھی بنچ کا حصہ ہوتے۔ جس طرح کا بنچ بنا ہے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کس قسم کا فیصلہ آئے گا۔ لیکن بنچ بنانے کی ذمہ داری صرف چیف جسٹس پہ نہیں ڈالی جا سکتی، اس میں دیگر دو سینیئر ترین ججز بھی شامل ہیں۔

'فوج کو غلطیوں کا احساس ہو چکا، نواز شریف کی اس مرتبہ لڑائی نہیں ہو گی'

نواز شریف کو ان کی مرضی کے بغیر کسی بھی بیانیے پر نہیں لایا جا سکتا۔ اب وہ اپنے ناراض ووٹر کی جانب واپس جا رہے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو جس پارٹی نے للکارا ہے وہ اسے واپس نہیں آنے دیں گے۔ نواز شریف پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں اور فوج کو بھی اپنی غلطیوں کا احساس ہو چکا ہے۔ نواز شریف چلیں گے، اس مرتبہ ان کی لڑائی نہیں ہو گی۔ بلاول بھٹو جتنے مرضی بیان دے لیں، آنے والے دنوں میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ اکٹھے کھڑے ہوں گے۔ یہ کہنا ہے عامر الیاس رانا کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں صبیح الحسنین نے بتایا کہ کہا جا رہا ہے ملٹری کورٹس فیصلے پر ریویو کے لیے بہتر تھا کہ بنچ 7 یا 9 رکنی ہوتا، اور وہ خود بھی بنچ کا حصہ ہوتے۔ جس طرح کا بنچ بنا ہے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کس قسم کا فیصلہ آئے گا۔ لیکن بنچ بنانے کی ذمہ داری صرف چیف جسٹس پہ نہیں ڈالی جا سکتی، اس میں دیگر دو سینیئر ترین ججز بھی شامل ہیں۔

جاوید الرحمان کے مطابق نواز شریف کا تازہ بیان سوچ سمجھ کر دیا گیا ہے، سب کو احساس ہو رہا ہے کہ وہ چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بننے جا رہے ہیں۔ اگر وہ وزیر اعظم بن جاتے ہیں تو اس مرتبہ ان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ لڑائی نہیں ہو گی۔ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے بیان کو مولانا فضل الرحمان کے انتخابات سے متعلق بیانات کے ساتھ ملا کر پڑھنا ہو گا۔ سیاست دانوں کو ہمیشہ تھریٹ رہتا ہے، اس بنیاد پر الیکشن ملتوی نہیں ہو سکتے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔