مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کی ضمانت کی درخواست منظور

مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کی ضمانت کی درخواست منظور
لاہور کی سیشن عدالت نے اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔
ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمان نے ریاست مخالف بیان دینے کے الزام کے مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سیشن عدالت نے آج جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے بعد میں سنایا گیا۔ عدالت نے جاوید لطیف کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور رہائی کیلئے دو، دو لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔جاوید لطیف کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر کل چار سماعتیں ہوئیں جبکہ انہیں 27 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
جاوید لطیف کی گرفتاری اور ضمانت کا۔پس منظر
شیخوپورہ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے پنجاب کے نائب صدر میاں جاوید لطیف اور جیوے پاکستان تحریک کے چئیرمین عارف سندھیلہ کو 12 نومبر 2020 کو گرفتار کیا تھا۔دونوں رہنماؤں کی گرفتاری مسلم لیگ کے رہنما جاوید ہاشمی کی گرفتاری کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کرنےپر شیخوپورہ میں مقدمے کے اندراج کے بعد عمل میں آئی تھی۔
یہ مقدمہ دس روز قبل شیخوپورہ میں جاوید ہاشمی کی گرفتاری کے خلاف ہونے والی ایک جلسہ کے نتیجہ میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمہ کے اندراج کے لیے، اگلے ہی روز، یعنی تیرہ نومبر کو درخواست ایس ایس پی آفس بھجوا دی گئی تھی لیکن قانونی رائے کے بعد یہ درخواست بائیس نومبر کو واپس تھانے آئی اور اسی روز مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ’ملزمان نے جلسہ کے دوران کارکنوں کو آئندہ احتجاج کے لیے اکسایا تھا اور انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ حکومت کے خلاف تحریک تیز کریں۔