عورت مارچ کے خلاف ایک مخصوص طبقے کی نفرت کو کوئی انتہا نہیں مل رہی اور آئے روز جھوٹ اور تعصب میں لتھڑی نئی سے نئی گمراہ کن حرکت سامنے آرہی ہے۔ ایسا ہی معاملہ عورت مارچ کے پوسٹرز پر درج نعروں سے متعلق ہے جن کو فوٹو شاپ کی مدد سے تبدیل کیا گیا ہے۔ فوٹو شاپ زدہ ان تصویروں پر اخلاق باختہ نعرے لکھ کر انہیں عورت مارچ کے شرکا سے منسوب کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے معروف اینکر منصور علی خان نے اس منظم جعل سازی کو بے نقاب کرتے ہوئے ٹویٹر پر تصویر پوسٹ کی ہے جس میں گزشتہ روز عورت مارچ میں شریک منصور علی خان نے اصل اور فوٹو شاپ زدہ تصاویر کا موازنہ کیا ہے۔ پوسٹ کردہ اس تصویر میں ایک جانب وہ اور انکی اہلیہ عورت مارچ میں شریک ہیں اور انکے ہاتھ میں موجود پلےکارڈ پر کسی قسم کا کوئی نعرہ درج نہیں۔ جبکہ دوسری جانب فوٹوشاپ کردہ تصویر دیکھائی گئی ہے جس میں انہی پلے کارڈز پر متنازع نعرے درج ہیں۔
https://twitter.com/_Mansoor_Ali/status/1236720909475610624
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی عورت مارچ سے منسوب متعدد تصاویر اور نعرے جعل سازی پر مبنی ہیں جنہیں فوٹوشاپ کر کے گمراہ کن مہم کے تحت پھیلایا جاتاہے۔