علیم خان کے معاملے پر ترین گروپ میں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ

علیم خان کے معاملے پر ترین گروپ میں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ
سابق صوبائی وزیر علیم خان کے معاملے پر ترین گروپ میں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔ علیم خان کو وزیراعلی پنجاب نامزد کرنے کی صورت میں ترین گروپ تقسیم ہونے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کے بعد ترین گروپ کے اہم رہنما علیم خاں کے خلاف متحد ہو چکے ہیں۔ نعمان لنگڑیال سمیت دیگر 7 ارکان نے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

نعمان لنگڑیال اور دیگر ارکان نے جہانگیر ترین کو علیم خان کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ ترین گروپ نے جہانگیر ترین سے شکوے شکایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے رہے، علیم خان مشکل وقت میں ساتھ نہیں تھے۔

ذرائع کے مطابق ترین گروپ کی سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات بھی اسی تناظر میں تھی۔ ترین گروپ نے سپیکر سے ملاقات کرکے جہانگیر ترین کو واضح پیغام دے دیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے رکن پنجاب اسمبلی خرم خان لغاری کی اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں خرم لغاری نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

اس موقع پر عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی متحد ہے۔ پارٹی میں دراڑیں ڈالنے کی سازش کو مل کر ناکام بنائیں گے۔ موجودہ حالات میں نفاق کی سیاست کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ اراکین اسمبلی میرے ساتھی ہیں، ہمیشہ عزت دی۔ منتخب نمائندوں کے جائز کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا ہے۔

یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ علیم خان پی ٹی آئی کے ناراض گروپ کے لیڈر جہانگیر ترین سے ملاقات کیلئے لندن پہنچ چکے ہیں۔ اس اہم ملاقات میں پاکستان کی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں حکومت کا ساتھ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔