ہنزہ میں گزشتہ پانچ دنوں سے بابا جان و دیگر سیاسی اسیران کی رہائی کیلئے دھرنا چاری ہے۔ سخت سردی اور منفی درجہ حرارت میں مظاہرین ( جن میں خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں ) گزشتہ پانچ دنوں سے علی آباد کی مین شاہراہ پر بیٹھے بے گناہ سیاسی اسیران کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس دھرنے کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی اور بابا جان و دیگر سیاسی اسیران کی رہائی کیلئے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو، حقوق خلق موومنٹ، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، رواداری تحریک اور گلگت بچاو تحریک سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے میں بابا جان کی بہن نے خصوصی شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کے دوران انکا کہنا تھا کہ ظالموں نے ظلم کیا اور مظلوموں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ ریاست نے بابا جان سمیت تمام اسیران کو اپنا جائز حق مانگنے پر گرفتارکیا۔ انکا کہنا تھا کہ ہنزہ والوں کی پہچان ہتھیار نہیں بلکہ قلم اور کتاب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک تمام سیاسی اسیران کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک گلگت اور ہنزہ میں انتخابات نہیں ہونے دیں گے۔ مظاہرے میں حقوق خلق موومنٹ اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کی جانب سے عمار جان ، فاروق طارق، حیدر بٹ ، خالد محمود و دیگر نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بابا جان سمیت تمام سیاسی اسیران کو فی الفور رہا کیا جائے۔