اگر عمران خان بھارت کے ایجنٹ ہیں پھر تو ان پر آفیشل سیکرٹس ایکٹ لاگو ہوتا ہے۔ کون سی چیز حساس ہے اور کون سی نہیں، اس کا فیصلہ وزیر اعظم نہیں کرے گا تو کون کرے گا؟ اگر کسی پہ واقعتاً آفیشل سیکرٹس ایکٹ لگتا ہے تو وہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض ہیں کہ آپ لوگ کس اختیار کے تحت معاملات میں دخل اندازی کرتے رہے ہیں۔ اسلام آباد کے جسٹس عامر فاروق صاحب نے انہیں نوٹسز بھجوائے ہیں تو یہ خوش آئند بات ہے۔ یہ کہنا ہے عبدالمعیز جعفری کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ سب متفق ہیں کہ بندیال دور میں سپریم کورٹ ٹھیک نہیں چل رہی تھی اور چیف جسٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ ہونا چاہئیے تھا مگر مسئلہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ آج پاور دے سکتی ہے تو کل کلاں واپس بھی لے سکتی ہے۔ اگر سپریم کورٹ پروسیجرز سے متعلق پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار دے دیا جائے تو پھر ماسٹر آف دی روسٹر چیف جسٹس نہیں رہیں گے بلکہ پارلیمنٹ ماسٹر آف دی روسٹر بن جائے گی۔
حسن ایوب نے خبر دی کہ ڈان نیوز چینل نے پی ٹی آئی رہنما صداقت علی عباسی کا انٹرویو نشر ہونے سے روکا نہیں تھا بلکہ وہ پوری منصوبہ بندی کے ساتھ پیر کے لیے ریکارڈ ہوا تھا اور آج ڈان ٹی وی پہ چلے گا۔ انٹرویو میں صداقت علی عباسی نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے بارے میں کئی انکشافات کیے ہیں۔
رفعت اللہ اورکزئی نے بتایا کہ افغانستان کے صوبہ ہرات کے ضلع زندہ جان میں 30 سے زائد دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں۔ 2500 کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے ہیں اور کم و بیش اتنے ہی زخمی ہوئے ہیں۔ اب تک 19 آفٹر شاکس آ چکے ہیں۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔