نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات طے ہو رہی ہے لیکن ریپبلکن نے دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کے لیے کوئی ٹائم لائن پیش نہیں کی۔ٹرمپ نے ریپبلکن گورنرز کے ساتھ ملاقات سے پہلے ریمارکس میں کہا کہ وہ ملنا چاہتے ہیں اور ہم اسے ترتیب دے رہے ہیں۔
ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں کہا کہ صدر پیوٹن ملنا چاہتے ہیں جس کے بارے میں وہ عوامی سطح پر بھی کہہ چکے ہیں اور ہمیں اس جنگ کو ختم کرنا ہوگا یہ ایک خونی گندگی ہے۔
خبر رساں ادارے ”اے ایف پی“ کے مطابق کریملن کے ترجمان ڈمٹری پیشکوو نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ”ولادیمیر پیوٹن نے بارہا ڈونلڈ ٹرمپ سمیت بین الاقوامی رہنماؤں سے رابطے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔“
ترجمان نے کہا کہ ” صدر ولادیمیر پیوٹن، ڈونلڈ ٹرمپ سے ملنا چاہتے ہیں اور وہ اس خواہش کا اظہار عوامی سطح پر کر چکے ہیں، ہمیں یوکرین اور روس کے مابین جنگ کو ختم کرنا ہوگا۔“
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو کہا تھا کہ پیوٹن ٹرمپ کی رابطے کی خواہش کا خیرمقدم کریں گے لیکن ابھی تک کوئی باضابطہ درخواستیں موصول نہیں ہوئی ہیں۔
پیسکوف نے کہا کہ پہلے ٹرمپ کا اقتدار سنبھالنے کا انتظار کرنا زیادہ مناسب ہوگا۔
امریکی انتخابات میں کامیابی کے بعد نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا اور امن و امان بحال کرنے اور کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ نے روسی صدر سے یوکرین جنگ کو مزید نہ بڑھانے کا بھی کہا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ سے بچا جائے کیونکہ یورپ میں امریکی فوج بھی موجود ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی کہ ممکن ہے کہ زمینی قبضے کا لین دین کر کے امن معاہدہ ہو جائے۔ ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کیا اور خطے کے امن سے متعلق تشویش سے آگاہ کیا۔