چیٸرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی سرگرمیوں کا مرکز پنجاب کو بنا لیا ہے۔ چیٸرمین پیپلز پارٹی نے لاہور میں ترقی پسند دانشوروں سے بھی نشست کی اور لیبر کنونشن سے بھی خطاب کیا۔ لمز یونیورسٹی میں طالبعلموں سے بھی مخاطب ہوٸے اور خواتین کنونشن سے بھی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی پنجاب کے زیر اہتمام معیشت پر قومی سیمینار میں معاشی ماہرین ڈاکٹر حفیظ پاشا اور شاہد کاردار کی راٸے بھی سنی اور غریبوں کے معاشی مسائل پر ڈاکٹر قیصر بنگالی کا ماہرانہ خطاب بھی سنا۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی حقیقتاً ایسے معاشی ماہر ہیں جو غریبوں کے ہمدرد ہیں، مگر جب اپنے صدارتی خطاب میں جناب بلاول بھٹو زرداری نے معیشت کے حوالے سے اپنی پارٹی پالیسی کا بیانیہ دیا تو پیپلز پارٹی کے بانی چیٸرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی عوام دوست پالیسیوں کا تسلسل نظر آیا۔
پیپلز پارٹی کے نوجوان قاٸد کو اس بات کا ادراک ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر بنانے کیلٸے ہمسایہ ممالک سے تجارت کے سوا کوٸی راستہ نہیں ہے۔ چیٸرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت نے 16 ماہ کے دوران عوام کے معاشی قتل کے سوا کوٸی کام نہیں کیا۔ گورنر اسٹیٹ بنک، وزیر خزانہ آٸی ایم ایف کے لگاٸے ہوٸے ہیں۔ آٸی ایم ایف والے اپنے نماٸندے سے بات کر کے چلے جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ نواز کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی کہ اسحاق ڈار نے مارکیٹ میں ڈالر پھینک کر روپے کو بچانے کی کوشش کی مگر قرضے میں سود کی رقم پر توجہ نہیں دی۔ حقیقت یہ ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ریاست کے ثمرات پر پہلا حق غریب کا سمجھتے ہیں۔ سچی بات یہ ہے کہ چیٸرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں قیام کے دوران اپنی سیاسی جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
لیبر سیمینار میں صنعتوں پر مزدوروں کے حقوق، خواتین کنونشن میں خواتین حقوق کی طرف داری سے ثابت ہو چکا ہے کہ وہ اپنے نانا اور والدہ کے نقش قدم پر ثابت قدم ہیں۔ خواتین کے عالمی دن پر اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے جمع ہونے والی خواتین کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے ہماری حمایت کر کے پیغام دے دیا ہے کہ وہ ہماری عزت، وقار اور حقوق کے نگہبان ہیں۔