سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امریکہ کو دفع کرو، ایک ہی نعرہ لگائو کہ ہم اپنے فوجیوں کے غلام نہیں ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر یہ نعرہ سب مل کر لگائیں گے تو ملک کی معیشت زندہ ہو جائے گی۔ ہمیں کسی سے مانگنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مستقبل اور بچوں کے روزگار کیلئے مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ اگر ہم نے فوج کی غلامی کا پٹہ اپنے گلے سے نہ اتارا تو یہ ملک ڈبو دیں گے۔
تاہم انہوں نے اپنے جارحانہ بیان میں کہا کہ لیکن ہم ان کو ایسا نہیں کرنے دیں گے، ہم ان جرنیلوں اور ججوں کو ڈبو دیں گے۔ ان پاکستان کے لٹیروں کو ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔
خیال رہے کہ جاوید ہاشمی کا شمار پاکستان کے سینئر سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔ 2003 میں انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران ایک خط پڑھا اور صحافیوں میں تقسیم کیا تھا۔
اس خط کا عنوان تھا ’قومی قیادت کے نام‘ اور یہ مبینہ طور پر جی ایچ کیو کے لیٹر ہیڈ پر لکھا گیا تھا جو مبینہ طور پر چند نامعلوم فوجی افسران کی جانب سے لکھا گیا تھا۔ جاوید ہاشمی اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر تھے۔
اس وقت جنرل پرویز مشرف کی حکومت تھی۔ جاوید ہاشمی کو گرفتار کر لیا گیا اور ان کے خلاف ’بغاوت اور فوج کو بغاوت پر اکسانے‘ کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ان کے خلاف کیس چلا جس کے بعد اسلام آباد کی ایک عدالت نے انھیں 23 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
لگ بھگ 4 سال جیل میں رہنے کے بعد 2007 میں سپریم کورٹ نے جاوید ہاشمی کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔