Get Alerts

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، ملالہ یوسفزئی نے عالمی رہنماؤں سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، ملالہ یوسفزئی نے عالمی رہنماؤں سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کر دیا
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنے ٹوئٹر  اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں ملالہ یوسف زئی نے اسرائیلی حملوں میں فلسطینی بچوں کے زخمی اور گرفتار ہونے سے متعلق یونیسیف کی رپورٹ شیئر کی۔ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ یروشلم میں تشدد خصوصی طور پر بچوں کے خلاف تشدد، ناقابل برداشت ہے۔ طویل عرصے سے جاری اس تنازع نے کئی بچوں کی زندگیاں اور ان کے مستقبل چھین لیے ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنی ٹوئٹ میں مطالبہ کیا کہ عالمی رہنماؤں کو فوری طورپر اقدامات کرنے چاہئیں، بچوں اور شہری غیرمحفوظ ہوں تو امن ممکن نہیں ہے۔

https://twitter.com/Malala/status/1391790074774310914

 

گزشتہ چند روز رمضان کے مقدس مہینے کے دوران یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی پھیل رہی ہے اور اس دوران مشرقی یروشلم کے علاقے شیخ جراح میں رات کے وقت جھڑپیں بھی ہوئی ہیں.

7 مئی کو مشرقی یروشلم میں رات کے وقت ہونے والی جھڑپ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی صحت ورکرز نے بتایا تھا کہ کم از کم 205 فلسطینی اور 17 اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اگلے روز بھی اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں خصوصی عبادات کے لیے مسجد اقصیٰ کے قریب جمع ہوئے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسلسل دوسری رات بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 80 افراد زخمی ہوئے جن میں کم سن اور ایک سال کی عمر کا بچہ بھی شامل تھا جبکہ 14 افراد کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

بعدازاں 9 مئی کو بھی بیت المقدس میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔ مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں 300 فلسطینی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد حماس نے اسرائیل میں درجنوں راکٹس فائر کیے تھے جس میں ایک بیرج بھی شامل تھا جس نے یروشلم سے کہیں دور فضائی حملوں کے سائرن بند کردیے تھے۔ جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے بمباری کی گئی جس میں خان یونس، البوریج کیمپ اور الزیتون کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

فلسطینی محکمہ صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں 9 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 106 افراد زخمی ہوئے ان میں سے زیادہ تر بچے آپس میں رشتہ دار ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے غزہ سے راکٹس فائر ہونے کے جواب میں 8 مقامات پر حماس کو ہدف بنایا۔

یروشلم میں جمعہ (7 مئی) سے جاری پرتشدد کارروائیاں سال 2017 کے بعد بدترین ہیں جس میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے مشرقی یروشلم میں شیخ جراح کے علاقے سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کی طویل عرصے سے جاری کوششوں نے مزید کشیدگی پیدا کی۔ اس کیس میں فلسطینیوں کی جانب سے دائر اپیل پر پیر کو سماعت ہونی تھی جسے وزارت انصاف نے کشیدگی کے سبب مؤخر کردیا تھا۔