قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان میں صوبوں کے درمیان دریائی پانی کی تقسیم کے لیے قائم خود مختار ادارے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا) کے حکام نے کہا کہ ملک میں آبی ذخائر اور دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔
ارسا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال کی نسبت رواں سال آبی ذخائر میں 0.386 ملین ایکڑ فٹ پانی کی کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ تربیلہ ڈیم میں پانی گذشتہ سال کے 0.236 ملین ایکڑ فٹ سے کم ہو کر 0.186 ملین ایکڑ فٹ رہ گیا۔
ارسا حکام نے مزید کہا کہ منگلا ڈیم میں گذشتہ سال پانی 0.571 ملین ایکڑ فٹ تھا جبکہ رواں سال پانی کم ہو کر 0.161 ملین ایکڑ فٹ رہ گیا۔
چشمہ بیراج میں پانی 0.004 ملین ایکڑ فٹ سے بڑھ کر 0.078 ایم اے ایف ہو گیا جبکہ رواں سال ملک بھر کے مختلف دریاوں میں 10 ہزار 7 سو کیوسک پانی کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
بریفنگ کے مطابق رواں سال دریائے سندھ میں 20 ہزار 1 سو کیوسک کا اضافہ ہوا جبکہ رواں سال دریائے کابل میں 9 ہزار 5 سو کیوسک کی کمی ہوئی۔
رواں سال دریائے جہلم میں 19 ہزار کیوسک کی کمی ریکارڈ کی گئی، رواں سال دریائے چناب میں 2 ہزار 3 سو کیوسک پانی کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
وزیر آبپاشی سندھ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ابی وسائل کی قلت کا شکار ملک بن رہا ہے لیکن سندھ کو ان کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا ہے جن کی وجہ سے ہمارے صوبے کو قلت کا سامنا ہے اور پینے کی پانی قلت پیدا ہو رہی ہے۔