مظفر گڑھ: مدرسے کے قاری کے تشدد سے 13 سالہ طالبعلم جاں بحق

مظفر گڑھ: مدرسے کے قاری کے تشدد سے 13 سالہ طالبعلم جاں بحق
مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو کے علاقے پل اٹھاسی میں مبینہ طور پر مدرسے سے چھٹیاں کرنے پر قاری کے تشدد سے 13 سالہ مدرسے کا طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔

تھانہ سٹی کوٹ ادو پولیس نے لڑکے کے والد مرید حسین کی مدعیت میں مدرسے کے استاد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

واقعے کی فرسٹ انفارمشین رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مرید حسین کے 3 بیٹے مدرسے میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے جاتے تھے جنہوں نے 3، 4 روز سے مدرسے کی چھٹی کی تھی۔

والد کے مطابق وقوعہ کے روز وہ خود بچوں کو مولوی محمد اکبر کے پاس قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے چھوڑ کر آئے اور بتایا کہ چھٹی کے وقت بھی خود لینے آئیں گے۔

تاہم دوپہر کو ان کا ایک بیٹا دوڑتا ہوا گھر آیا اور والد کو بتایا کہ قاری صاحب اس کے بھائی سلیمان کو ڈنڈوں سے ماررہے ہیں جس پر وہ فوراً مدرسے پہنچے تو دیکھا کہ باقی بچے قرآن پاک پڑھ رہے ہیں لیکن ملزم بدستور سلیمان پر تشدد کررہا تھا۔

والد کے مطابق جب انہوں نے قاری سے اپنے بیٹے کو چھڑایا تو وہ نیم بے ہوشی کی حالت میں تھا جسے گھر لے جایا گیا، تاہم وہاں جب حالت بگڑنے لگی تو اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد نشتر ہسپتال ملتان جانے کو کہا۔

ایف آئی آر میں والد نے مزید بتایا کہ نشتر ہسپتال جاتے ہوئے ان کا بیٹا راستے میں دم توڑ گیا جس کے بعد استاد کے ورثا نے راضی نامے کے لیے کوشش کی تاہم انہوں نے کسی قسم کے راضی نامے سے انکار کردیا۔

چنانچہ والد کی درخواست پر پولیس نے مولوی محمد اکبر کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔