خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 3 تا دسمبر 9)

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 3 تا دسمبر 9)

پرویز خٹک کو توہین عدالت کا نوٹس، وزیراعلیٰ ہونیکا یہ مطلب نہیں قبضہ مافیا بن جائیں، پشاور ہائیکورٹ


پشاور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر دفاع پرویز خٹک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم امتناعی کے باوجود بوٹینکل گارڈن نوشہرہ کی اراضی نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیرِ دفاع پرویز خٹک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے جبکہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس قیصر رشید نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کسی کے وزیر اعلی ٰ بن جانے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ قبضہ مافیا بن جائے اور خود کو سب سے بالا سمجھنے لگے۔ عدالتی حکم امتناعی کے باجود بوٹینکل گارڈن نوشہرہ کی اراضی نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے۔ عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں واقع بوٹینکل گارڈن کیلئے مختص 600 کنال اراضی ننانوے سالہ لیز پر پشاور یونیورسٹی کو دی گئی تاہم گذشتہ دور حکومت میں ضلع نوشہرہ کی انتظامیہ نے مذکورہ اراضی کا لیز منسوخ کر کے یہ اراضی ایئر یونیورسٹی کو لیز پر دی۔ عدالت نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نجی یونیورسٹی کیساتھ اتنی ہمدردی رکھتے ہیں تو وہ ذاتی جائیداد سے اراضی دے دیں۔






گورنر ہاؤس میں لیڈیز پارک کا قیام، سکیورٹی اداروں نے ریڈ زون سے راستہ دینے کی مخالفت کر دی


سکیورٹی اداروں کی مخالفت کے بعد شیر شاہ سوری روڈ سے راستہ بنانے کا جائزہ ، رپورٹ جلد پیش کی جائے گی


گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمود خان کی گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ گورنر ہاؤس پشاور میں خواتین کیلئے پارک قائم کیا جائے گا جس کیلئے جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی گئی تھی تاہم اس بارے میں سکیورٹی ادروں نے گورنر ہاؤس میں قائم کیے جانے والے خواتین پارک کیلئے صاحبزادہ عبدالقیوم روڈ کی جانب سے راستہ دینے کی مخالفت کر دی ہے جس کیلئے جواز پیش کیا گیا ہے کہ یہ ریڈ زون ہے جہاں سے عام لوگوں کی آمدورفت سے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ مذکورہ رائے سامنے آنے کے بعد لیڈیز پارک گورنر ہاؤس کیلئے شیر شاہ سوری روڈ کی جانب سے راستہ بنانے کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ چند دنوں کے اندر گورنر اور حکومت کے پیش کر دی جائیگی جس کے بعد اس پر عمل درآمد شروع ہو جائیگا۔






’صحت سہولت پروگرام‘ کے نئے معاہدے کیلئے 5 کمپنیاں سامنے آ گئیں


معاہدہ 3 سال کیلئے کیا جائیگا، پروگرام کے تحت آئندہ سال مزید 8 لاکھ افراد کو صحت کارڈز دیے جائیں گے، منصوبہ بندی مکمل


خیبرپختونخوا میں غریب اور نادار افراد کو مفت علاج کی فراہمی کے منصوبے صحت سہولت پروگرام کے نئے معاہدے کیلئے 5 انشورنس کمپنیاں میدان میں آ گئیں۔ محکمہ صحت نے ٹیکنیل کمیٹی تشکیل دے دی جو آئندہ ہفتے تک انشورنس کمپنیوں کے ٹینڈرز کو اوپن کر کے مقررہ شرائط پر اترنے والی کمپنی کو فائنل کرینگے، تین سالہ معاہدہ 2019 سے 2022 تک کیا جائیگا، صحت سہولت پروگرام کے تحت آئندہ سال مزید 8 لاکھ افراد  میں صحت انصاف کارڈز تقسیم کیے جائیں گے جس کیلئے منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے، صحت انصاف کارڈ پر مریضوں کو جلدی امراض، دل، میڈیکل ایمرجنسی، گردوں کی پیدائشی بیماریوں، ایڈز اور ایکسیڈنٹ کے باعث جوڑوں کی تبدیلی کے مفت علاج کی سہولت حاصل ہوگی۔






پی اے سی ، محکمہ خزانہ کے افسر کی عدم تیاری پر سپیکر برہم، اجلاس سے نکال دیا


ایسے افسروں کو آئندہ نہ بھیجا جائے، لائحہ عمل طے کرنے کیلئے سیکرٹری خزانہ و قانون جمعہ کے اجلاس میں شریک ہوں، مشتاق غنی


سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے بغیر تیاری کے اجلاس میں شریک ہونے پر محکمہ خزانہ کے افسر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس سے باہر نکا ل دیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کی زیر صدارت ان دنوں جاری ہے جس میں جمعرات کے روز منعقدہ اجلاس کے دوران محکمہ خزانہ کے ایک افسر کو بغیر تیاری کے اجلاس میں شریک ہونے پر سپیکر برہم ہو گئے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا کہ عوام کے پیسے کے احتساب میں ایسی غفلت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ جمعہ کے روز محکمہ خزانہ اور قانون کے انتظامی سیکرٹریز پی اے سی اجلاس میں شریک ہوں تاکہ اس بارے میں لائحہ عمل وضع کیا جا سکے۔




خیبرپختونخوا، ایف آئی آرز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل تیز


صوبہ میں رواں سال کے دوران 154458 ایف آئی آرز کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کیا گیا، سنٹرل ڈیٹا بیس قائم کیا گیا ہے، صلاح الدین محسود


انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود نے کہا ہے کہ پولیس فورس میں جدید اور نت نئے ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہر قسم کی دہشت گردی اور دیگر جرائم پر مؤثر طریقے سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ آئی جی پی صلاح الدین خان محسود روزمرہ کی پولیسنگ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عمل میں لانے کو اولین ترجیح دے رہے ہیں۔ اس اقدام کی روشنی میں خیبرپختونخوا پولیس نے ایف آئی آرز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل تیز کر دیا ہے۔ آن لائن کمپیوٹر ریکارڈ کی بدولت تمام ریکارڈ سمیت صوبے کے تمام تھانوں تک رسائی سے قانون شکن عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی اب سیکنڈوں میں ہونے لگی ہے۔ مقدمے میں تمام پولیس اور عدالتی کارروائیوں کو آن لائن نظام میں درج کیا جاتا ہے جیسے ہی کسی تھانے میں ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو اس کی ایک کاپی کمپیوٹر سیل کو موصول ہوتی ہے۔






خیبرپختونخوا میں خواتین کیلئے فی کس 6.36 روپے مختص


صرف دستکاری منصوبے شامل، صنفی تشدد کی روک تھام کیلئے بولو ہیلپ لائن قائم نہ ہو سکی


خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے جاری مالی سال 2018-19 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صوبے میں بسنے والی ڈیڑھ کروڑ سے زائد خواتین کی ترقی کے منصوبوں کیلئے صرف 9 کروڑ 57 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جو فی خاتون صرف 6 روپے 36 پیسے بنتے ہیں جبکہ خواتین پر تشدد کی روک تھام کیلئے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ بولو ہیلپ لائن کا قیام بھی عمل میں نہیں لایا جا سکا۔ 2017 کی مردم شماری کے مطابق خیبر پختونخوا کی مجموعی آبادی 3 کروڑ 5 لاکھ 23 ہزار 371 نفوس پر مشتمل ہے جن میں ایک کروڑ 54 لاکھ 67 ہزار 645 مرد اور ایک کروڑ 50 لاکھ 54 ہزار 813 خواتین شامل ہیں اور خواجہ سراؤں کی تعدا 913 ہے۔ محکمہ سماجی بہبود کے تحت ترقی نسواں کیلئے جو منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے گئے ہیں ان میں سے بیشتر ضروریات کی بنیاد پر دستکاری مراکز کا قیام ہے۔ صوبائی حکومت کے اعلان کے باجود ابھی تک صنفی تشدد کی روک تھام کیلئے بولو ہیلپ لائن کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں خواتین پر تششد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں ملا ہے اور صرف9  مہینوں میں 413 خواتین قتل ہوئی ہیں۔