وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی کے تحویل میں راولپنڈی کے رہائشی حسن نامی ملزم گزشتہ رات انتقال کر گبا۔ تفصیلات کے مطابق ملزم جی تیرہ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ میں مبینہ طور پر ملوث تھا اور اُس کو تفشیش کے لئے تھانے منتقل کیا گیا تھا ۔ پولیس کے مطابق شدید گرمی اور بخار کے باوجود ملزم کا مناسب علاج نہ ہونے پر اسکی موت واقع ہوئی۔
تھانہ آپارہ میں پولیس اہلکاروں کے خلاف درج آیف ائی ار کے مطابق پہرے پر مامور سیکورٹی گارڈ نے تھانے میں موجود پولیس افسر کو مطلع کیا کہ حسن نامی ملزم نے اپنا سر حوالات کے جنگلے سے ٹکرا یا ہے جس سے اُس کوشدید چوٹیں آئی ہے ۔ ایف آئی ار کے مطابق ملزم کو حوالات سے نکال کر ابتدائی طبعی امداد دی گئی اور ان کو دوبارہ حوالات میں بند کیا گیا ۔ ایف آئی ار کے مطابق ڈیوٹی پر مامور اہلکار نے دوبارہ پولیس افسر کو مطلع کیا کہ ملزم شدید تکلیف میں ہے جس کے بعد پولیس افسر نے ملزم کا دوبارہ معائنہ کیا تو ملزم شدید بخار کی حالت میں جان بحق ہوچکا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ فرائض سے غفلت برتنے پر واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں بشمول ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور واقعہ میں ملوث ایس ایچ او سی ٹی ڈی فیاض رانجھا اور شمس اکبر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ملزم کی ہلاکت شدید گرمی اور بخار کی وجہ سے ہوئی۔
دوسری جانب پولیس کی تحویل میں جان بحق ملزم کے لواحقین کا آئی جے پی روڈ پر احتجاجی دھرنا جاری ہے اور لواحقین نے آئی جے پی روڈ پر لاش رکھ کر احتجاج شروع کیا ہے یہ احتجاج گزشتہ پانچ گھنٹے سے جاری ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔ لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے ہمارے بھائی کو تشدد کرکے قتل کیا اور ان کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔ لواحقین نے کہا کہ پولیس نے ایک ہفتے قبل ہمارے بھائی کو گرفتار کیا تھا اور پولیس نے غلط بیانی کرکے کہا ہے کہ ہمارے بھائی کی ہلاکت بخار سے ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب ان کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔