وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مختصر وقت میں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے دن رات محنت کی، جو اب بھی جاری ہے جس کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔
وطن عزیز کی 75ویں سالگرہ قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 48 ارب ڈال کا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ چھوڑا۔ اسے کم کرنے کیلئے ہمیں دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لینا پڑا۔ کیا یہ ہے حقیقی آزادی؟ سابق حکومت نے صرف پونے 4 سال میں 20 ہزار ارب روپے کا تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا، جس کے سود کی ادائیگی بھی محال ہوچکی ہے، کیا یہ ہے حقیقی آزادی؟
وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ کے آئینے میں تصویر کے دو رخ ہیں۔ ایک مایوسی اور دوسرا امید کا ہے۔ راستہ صرف ایک یقین محکم اور عمل پیہم، عزم وہمت اور امید کا ہے۔ ہر بحران میں مواقع چھپے ہوئے ہیں۔ اس جدوجہد کی ابتدا ہم کر چکے ہیں۔ ہم نے مختصر وقت میں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے دن رات محنت کی، جو اب بھی جاری ہے جس کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے پیدا کردہ معاشی بحران کی وجہ سے مالی محتاجی ہماری قومی شناخت بن گئی ہے۔ 11 اپریل 2022ء سے آج تک بطور وزیراعظم میرا سب سے تلخ تجربہ یہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسی قوم نے مل کر دہشت گردی کو شکست فاش دی۔ یہ ہمارے قومی عزم، ارادے اور اعتماد کی چند مثالیں ہیں، جو اس امر کا ثبوت ہیں کہ ہماری قوم ہر مقصد کو حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، لیکن قوم کو آج مایوسی کے ایک اور بحران کا سامنا ہے۔ انتشار اور نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ قوم کو تقسیم در تقسیم اور قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی ناپاک کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہی وہ قوم ہے کہ جس نے وسائل نہ ہونے کے باوجود ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں جوہری پروگرام شروع کیا۔ نواز شریف کی قیادت میں تمام تر ترغیبات اور دباؤ کے باوجود اسے مکمل کرکے قومی دفاع کو ہمیشہ کیلئے ناقابل تسخیر بنا دیا۔ اس قوم نے ہولناک زلزلوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کیا لیکن ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتی رہی۔ اسی قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں نے کھیلوں کے عالمی مقابلوں اور رواں ماہ کامن ویلتھ گیمز میں ارشد ندیم اور نوح بٹ سمیت دیگر نے کامیابیاں حاصل کرکے پاکستان کو دنیا میں سربلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شدید مالی اور انتظامی مسائل کا صبر، استقامت اور دانشمندی سے سامنا کیا۔ قوم کو متفقہ آئین دے کر ایک قومی ایجنڈے پر اکٹھا کیا۔ معیشت زراعت اور صنعت کو ترقی دی۔ قوم کو روزگار دیا، پاکستان کو دنیا میں قابل عزت بنایا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پیارے ہم وطنوں آج ہمیں کھلے دل سے اس سچائی کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں اور نئی نسل کو وہ سب کچھ نہیں دے سکے جس کے وہ اصل میں حقدار ہیں، وہ قوم جس پر اللہ تعالیٰ کی ہمیشہ سے بے پایاں رحمت رہی ہے، جسے ہر نعمت سے نوازا گیا ہے، جس کے پاس رہنمائی کیلئے قائد اعظم کا عمل اور علامہ اقبال کی فکر موجود ہے، پھر وہ کیوں منزل کی تلاش میں بھٹک رہی ہے، ہم ان بحرانوں سے کیوں دوچار ہوئے جن میں سب سے بڑھ کر معاشی بحران ہے۔