امریکہ کا پاکستان میں انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ انتخابی مداخلت اور دھوکا دہی کے الزامات کی قانون کے مطابق مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک مسابقتی الیکشن تھا جس میں لوگوں نے کھل کر اپنی پسند کا استعمال کیا۔

امریکہ کا پاکستان میں انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

امریکہ نے انتخابات کے بعد پاکستان میں انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ امریکی وزیر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستانی حکام نے جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی انتخابی کامیابی کے بعد ان کے حامیوں کے احتجاج پر پابندی لگائی ہے جو کہ جمہوری آزادی کے خلاف ہے۔ اس حکومت کے ساتھ کام کریں گے جسے پاکستانی عوام نے منتخب کیا۔ دھاندلی کے دعوؤں پر مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرنے ہفتہ وارپریس بریفنگ میں کہا کہ انتخابی عمل میں بعض بے قاعدگیاں، جن کا ہم نے مشاہدہ کیا۔ ان کے بارے میں ہم نے پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ لوگوں کی رائے کا احترام کیا جائے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی ،آئین کا احترام،آزاد میڈیا اور متحرک سول سوسائٹی کا تحفظ چاہتے ہیں اورہم الیکشن کے دوران سیاسی تشدد ،انٹرنیٹ اور فون کی بندش کی مذمت کرتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے کہا کہ انتخابی مداخلت اور دھوکا دہی کے الزامات کی قانون کے مطابق مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک مسابقتی الیکشن تھا جس میں لوگوں نے کھل کر اپنی پسند کا استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ بالآخر ہم جمہوری عمل کا احترام کرتے ہیں اور حکومت سازی کے بعد نئی بننے والی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستانی پولیس کی جانب سے انتخابات کے بعد ہونے والے مظاہروں کے خلاف قانون کا استعمال کیا گیا۔ لیکن ہم دنیا میں کہیں بھی اجتماعات اور احتجاج کی آزادی کا احترام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

میتھیوملر نے کہا کہ پاکستانی عوام کو انتخابی عمل میں حصہ لینے پر مبارکباد دیتے ہیں۔ تا ہم پاکستان میں انتخابی عمل میں پیچیدگیوں پر ہم نے تشویش ہے جبکہ برطانیہ ،یورپی یونین اور ممالک نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔