سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

گزشتہ روز عمران خان کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد وزارت قانون کی جانب سے جاری ہونے والے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی عدالت کے جج نے استدعا کی تھی کہ ’سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر‘ سماعت اٹک جیل میں ہی کی جائے۔

سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

عدالت نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین  پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان اور نائب چیئرمین پی ٹی آئی  کے خلاف سائفر کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے دو مختلف مقامات پر کی۔ پہلے عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں ان کیمرا سماعت کی۔
گزشتہ روز عمران خان کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد وزارت قانون کی جانب سے جاری ہونے والے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی عدالت کے جج نے استدعا کی تھی کہ ’سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر‘ سماعت اٹک جیل میں ہی کی جائے۔اس کے علاوہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف کیس اسلام آباد کی بجائے اٹک جیل میں چلانے کے خلاف درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے 9 وکلاء کو اٹک جیل جانے کی اجازت دی گئی جبکہ سائفر کیس کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم بھی اٹک جیل میں موجود تھی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے جوڈیشل ریمانڈ کی 14روزہ مدت مکمل ہونے پر  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا 26ستمبر تک ریمانڈ منظور کیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کو 26 ستمبر تک چالان جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

سماعت سے قبل اٹک جیل کے باہر پی ٹی آئی لیگل ٹیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام درخواستیں زیر التوا ہیں سب سے اہم درخواست ضمانت کی ہے۔

سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آج دیکھتے ہیں کے سرکار کیا کہتی. پراسیکیوشن ضمانت کی درخواست پر عدالت کی معاونت نہیں کر رہی. چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی کوئی مناسب وجہ نہیں ہے۔

عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی منظوری کے بعد جج ابوالحسنات ذوالقرنین اسلام آباد روانہ ہوئے اور نائب چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کے خلاف بھی سائفر کیس کی سماعت کی جو جوڈیشل کمپلیکس میں ہوئی۔

شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کیا گیا۔ عدالتی عملے نے سابق وزیرِ خارجہ کو آگاہ کیا کہ آپ کی درخواست ضمانت کل سماعت کیلئے مقرر ہے۔ نائب چیئرمین پی ٹی آئی نے سوال کیا کہ کیا مجھے کل جوڈیشل کمپلیکس لایا جائے گا؟

عدالتی عملے نے کہا کہ آپ کو جوڈیشل کمپلیکس نہیں لایا جائے گا۔ جج ابوالحسنات آپ کو آج حاضری لگا کر واپس بھیجیں گے۔ کیس کی سماعت کیلئے آپ کی اگلی تاریخ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ رکھی جائے گی۔

بعد ازاں جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 26ستمبر تک توسیع منظور کی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف آئندہ سماعت 26ستمبر کو ہوگی۔