Get Alerts

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا
صحافی کامران یوسف نے اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جتنے بھی جلسے جلوس کر لیں، جلد انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آ رہا ہے۔ اب ان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہوتا جائے گا۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں اپنے تجزیے کو مزید ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا آئی ایم ایف کیساتھ پاکستان کی ڈیل اپنے آخری مراحل میں ہے۔ دوسری جانب روپیہ مستحکم اور ڈالر کی قدر کم ہونا شروع ہو چکی ہے۔

کامران یوسف نے کہا کہ آگے چل کر اگر ملکی معیشت میں تھوڑی سی بھی بہتری آئی اور حکومت عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے کے قابل ہو گئی تو یہ وہ نکات ہیں جہاں عمران خان کیلئے کھیلنا مشکل ہو جائے گا۔ ان کا یہ بیانیہ کہ ان کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد پاکستان کا دیوالیہ ہونے جا رہا ہے وہ چیلنج ہو جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں تو ایسا ہی لگ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر خان صاحب کو اگر کسی بھی کام کیلئے چندے پیسے چاہیے تھے تو ویسے ہی سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے درخواست کر دیتے لیکن تحفہ لے کر اسے مارکیٹ میں بیچا گیا۔ گھڑی واپس ان کے پاس پہنچ گئی۔ سعودیہ والوں کو یہ اچھا نہیں لگا۔

انہوں نے کہا کہ تاہم عمران خان کے سپوٹرز یہ باتیں نہیں مانیں گے۔ وہ یقین رکھتے ہیں کہ ان کا لیڈر بہت ایماندار ہے۔ اگر انہوں نے تحفے بیچے بھی ہیں تو کسی نیک مقصد کیلئے فروخت کئے ہوں گے۔ توجیح وہ یہ بھی پیش کرتے ہیں کہ انہوں تحفے جو بیچے ہیں اس کی رقم شوکت خانم میں جمع کروائی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خان صاحب سے توشہ خانہ کیس میں ایک بے قاعدگی یہ ہوئی ہے کہ انہوں نے تحفہ جمع کروانے کی بجائے اسے پاس رکھا، اس کی قیمت لگوائی اور اسے بیچ کر رقم توشہ خانہ میں جمع کروائی گئی۔

کامران یوسف نے کہا کہ توشہ خانہ کا قانون ہے کہ جو تحفہ آپ کو ملے گا وہ پہلے آپ اسے جمع کروائیں گے، اس کے بعد جتنی قیمت اس کی لگے کی وہ 20 فیصد پر ہو یا 50 فیصد پر آپ نے پہلے وہ پیسے دینے ہیں، پھر وہ آپ تحفہ لے سکتے ہیں۔

پروگرام میں شریک مہمان ڈاکٹر افضل اقدس نے کہا کہ ایک فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے جس کا تعلق نومبر سے اور میرا خیال ہے جب تک وہ فیصلہ نہیں ہو جاتا ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ کوئی قیاس آرائی  کرسکیں کہ آگے کیا ہونے جا رہا ہے۔