رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ 74.8 فی صد کمی آئی ہے۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اس عرصہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ سے 40 کروڑ اور 89 لاکھ ڈالر کا سرمایہ نکال لیا ہے جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ جولائی سے جنوری کے دوران مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں 74.8 فی صد کمی آئی ہے۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں سال جولائی سے جنوری تک مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں ریکارڈ 74.8 فی صد کمی آئی اور یوں غیر ملکی سرمایہ کاری محض ایک ارب چار کروڑ ڈالر کے ہندسے سے آگے نہیں بڑھ پائی جب کہ گزشتہ برس اسی عرصہ کے دوران چار ارب 14 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران ہونے والی بیرونی سرمایہ کاری گزشہ برس اسی مدت کے دوران ہونے والی بیرونی سرمایہ کاری سے تین ارب نو کروڑ ڈالر کم رہی۔
ان سات مہینوں کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 17.6 فی صد کمی آئی ہے جو تین ارب 9 ارب ڈالر تھی جو اب کم رہ کر ایک ارب اور 45 کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔
سٹیٹ بنک کے مطابق، جنوری 2019ء میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت 13 کروڑ 22 لاکھ ڈالر، مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری 14 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اور سٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری ایک کروڑ ڈالر رہی۔