پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں سے بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم سہیل شہزادہ پر ایک اور بچے کے قتل کا الزام عائد کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق رانا ٹاؤن کے 8 سالہ بچے عبدالحمید کے تشدد، بدفعلی اور قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزم کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ تاہم، اب اس مقدمے میں پولیس ملزم سہیل شہزادہ سے تحقیقات کر رہی ہے۔
رانا ٹاؤن کے 8 سالہ عبدالحمید کو بدفعلی کے بعد قتل کر کے روہی نالہ پل کے نیچے پھینک دیا گیا تھا۔ مقتول بچے کی برہنہ لاش کو دوسرے روز روہی نالے سے نکالا گیا تھا۔
اس قتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے بلال نامی لڑکے کو گرفتار کیا تھا جو رانا ٹاؤن کا رہائشی تھا لیکن دوران تفتیش بلال بے گناہ ثابت ہوا تھا۔ اس مقدمہ میں اہل علاقہ کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سانحہ چونیاں کا مرکزی ملزم سہیل شہزادہ ملوث ہے، جو اس وقت رانا ٹاؤن میں ہی رہائش پذیر تھا اور جہاں سے بچے کی لاش ملی تھی وہ سہیل کے گھر کے قریب ہی تھی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ مقتول عبدالحمید کے قتل میں بھی سہیل ملوث ہو سکتا ہے، اہل علاقہ کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ملزم سہیل شہزادہ کو اس کیس میں بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چار بچوں کے قتل میں ملوث سہیل شہزادہ سے عبدالحمید کے قتل کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔