پہلی پاکستانی خلابازنمیرہ سلیم اس سال اپنے خلائی سفر کا آغاز کرنے کیلئے بالکل تیار ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی سر رچرڈ رابنسن کی بدولت خلائی مسافر نمبر 6کا مقام حاصل کر چکی ہیں اور توقع ہے کہ ان کے آنے وا لی خلائی مشن کو وسیع پیمانے پر پزیرائی ملے گی۔
نمیرہ سلیم خلا میں سفر کرنے والی پہلی پاکستانی ہیں، ورجن گلاکٹیک کے بانی خلانورد نے29نومبر 2022کوان کی نشست نامزد کی اور ا نہیں سفر کا پہلا موقع خلا نورد1-9کے ذریعے فراہم کیا جائیگا۔
ورجن گلاکٹیک ہولڈنگز نے باضابطہ طور پر انکشاف کیا کہ4فلائٹ 5اکتوبر 2023کو شروع ہونے والی ہے۔ گلاکٹیک کے مشن میں تین نجی خلاباز شامل ہیں جو خلا،تلاش اور مہم جوئی کیلئے اپنے مشترکہ جوش و جذبے سے متحد ہو کر اس منصوبے میں متنوع پس منظر اور ثقافتوں کا حصہ ڈالیں گے۔
خلابازوں میں سے ایک جسے Astronaut 017کے طور پر نامزد کیا گیا ہے کا تعلق ریاست ہائے متحدہ سے ہے جبکہ دوسرے خلاباز کا تعلق018، برطانیہ سے ہے۔آخر میں خلاباز 019اس شاندار مشن میں پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔
جنوبی فرانس میں آباد پاکستانی خاندان سے تعلق رکھنے والی نمیرہ سلیم خلا میں سفر کرنے والی پہلی پاکستانی ہیں۔ 2006میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں باضابطہ طور پر”پہلی پاکستانی خلاباز“کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
2007میں نمیرہ نے پاکستان کیلئے سیاحت کی اعزازی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔جنہیں وزارت سیاحت نے مقرر کیا تھا۔ وہ اپریل 2007میں قطب شمالی اور جنوری 2008میں قطب جنوبی تک پہنچنے والی پہلی پاکستانی ہیں۔
انہیں تاریخی فرسٹ ایورسٹ سکائی ڈائیو 2008کے دوران ماؤنٹ ایورسٹ پر سکائی ڈائیو کرنے والی پہلی ایشیائی اور پہلی پاکستانی ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔و ہ امن کیلئے بھی کام کرتی رہی ہیں اور2011میں صدر پاکستان نے نمیرہ کو ملک کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ تمغہ امتیاز سے نوازا تھا۔
انہیں بین الاقوامی امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں پر ستمبر2013میں لندن میں پاکستان پاور 100کی طرف سے پاور 100ٹریل بلزر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ نمیرہ سلیم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستان پاور 100کی ویمن پاورمیں شامل رہی ہیں۔