بالی وڈ کے دو بڑے اداکار، ایک شہنشاہ جذبات تو دوسرے اینگری ینگ مین، دونوں جب جب سکرین پر جلوہ افروز ہوئے تو سنیما گھر تالیوں سے گونج اٹھے اور یہ کوئی اور نہیں دلیپ کمار اور امیتابھ بچن ہیں۔ کسی بھی فلم کی کامیابی کے لئے ان دونوں کا نام ہی کافی سمجھا جاتا۔ اور تصور کریں کہ جب اداکاری کے ان دو بڑے ستونوں کا ایک ہی فلم میں ٹکراؤ ہو تو وہ ’شکتی‘ جیسی شہرہ آفاق تخلیق کہلائی جاتی ہے۔
1982 میں آنے والی اس فلم کی کہانی جہاں مدر انڈیا سے متاثر تھی وہیں تامل زبان کی فلم ’تھانگا پاتھیکم‘ کا بھی ہندی ورژن کہا جا سکتا تھا۔ ایک طرف فرض شناس پولیس افسر دلیپ کمار تھے تو دوسری جانب جرم کی راہ پر چلنے والا ان کا بیٹا، جس کی زندگی کا خاتمہ والد کے ہاتھوں ہی ہوتا ہے۔ ’شعلے‘ جیسی بڑی فلم کے ہدایتکار رمیش سپی کی کمال جادوگری تھی۔ جب کہ سلیم جاوید کے لکھے ہوئے سکرین پلے میں جذبات اور احساسات کی بھرپور عکاسی ملی۔ کہیں باپ کی بیٹے سے محبت اور شفقت تو کہیں حالات سے باغی بیٹے کی بے بسی اور لاچارگی کے ساتھ غصے کو بھی بڑی سکرین پر انتہائی خوبصورتی سے پیش کیا گیا۔
خوبصورت انداز میں کبھی اس باغی بیٹے کو سمجھانے کے لئے ماں اس کے در پر پہنچتی ہے تو کہیں فرض کے ہاتھوں مجبور باپ۔ اس کشمکش کو بڑے پردے پر جذباتی انداز میں انتہائی دل کش طور پر دکھایا گیا۔ یہ پہلی اور آخری فلم تھی جس میں اداکاری کے دو بڑے سلاطین امیتابھ بچن اور دلیپ کمار نے ایک ساتھ کام کیا۔
پانچ برس کے عرصے میں تیار ہونے والی شاہکار فلم میں ابتدا میں امیتابھ بچن کا کردار راج ببر ادا کرنے والے تھے۔ رائٹر جوڑی سلیم جاوید کا خیال تھا کہ دلیپ کمار کے مقابل راج ببر کردار کے ساتھ بھرپور انصاف کریں گے۔ لیکن اس مرحلے پر پروڈیوسر مشیر ریاض نے اس فیصلے کی مخالفت کی۔ ان کے مطابق یہ کردار امیتابھ بچن کے علاوہ کوئی اور ادا نہیں کر سکتا تھا۔ راج ببر کو تو فلم سے ڈراپ کر دیا گیا لیکن سوال یہ تھا کہ کیا امیتابھ بچن، دلیپ کمار کے مقابل اداکاری پر رضا مند ہو جائیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خود امیتابھ بچن رمیش سپی کو چند ماہ پہلے فون کر کے اس فلم میں کام کرنے کی فرمائش کر چکے تھے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ وہ دلیپ کمار کے بہت بڑے مداح ہیں اور یہ نادر موقع ہے کہ وہ ان کے ساتھ کام کریں۔
خوش قسمتی ہی کہیے کہ راج ببر کو ہٹا دیا گیا اور یوں یہ کردار امیتابھ کی خواہش پر انہیں مل گیا۔ فلم کی عکس بندی سے پہلے وہ خاصے پریشانی کا شکار بھی ہو گئے۔ لیکن یہاں ان کی رہنمائی دلیپ کمار نے خود کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ جب بھی کسی بھی منظر کی عکس بندی میں حصہ لیں، یہ بھول جائیں کہ ان کے مقابل دلیپ کمار ہیں۔ جبھی وہ اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھر سکتے ہیں۔
صرف ایک امیتابھ ہی نہیں، ہیروئن کے لئے نیتو سنگھ کا انتخاب ہو چکا تھا لیکن رشی کپور سے شادی کی بنا پر رمیش سپی کو ان کی جگہ سمیتا پاٹیل کو شامل کرنا پڑا۔ ماں کے کردار کے لئے سب سے ہٹ کرراکھی گلزار کا چناؤ ہوا۔ قیاس کیا جا رہا تھا کہ راکھی کئی فلموں میں امیتابھ بچن کی ہیروئن بن چکی ہیں اور جس سال ’شکتی‘ ریلیز ہوئی اسی برس دونوں کی ’بے مثال‘ سنیما گھروں میں آئی۔ اس تناظر میں پتا نہیں مداح ماں کے روپ میں انہیں قبول کریں گے کہ نہیں، لیکن اس مرحلے پر رمیش سپی کا مؤقف تھا کہ جب انہوں نے ’شعلے‘ میں جیا بچن کو سنجیو کمار کی بہو بنا کر کامیابی حاصل کی تو یہ ’بے جوڑ تعلق‘ ان کی ’شکتی‘ میں بھی کام کر جائے گا۔ جب کہ راکھی گلزار نے یہ کردار، صرف اور صرف دلیپ کمار کے ساتھ کام کرنے کے لئے قبول کیا۔
دلیپ کمار نے کسی بھی مرحلے پر اپنے کردار اور مکالمات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ لیکن ابتدا میں وہ چاہتے تھے کہ باپ اور بیٹے کے بجائے اسے بھائیوں کی کہانی کے طور پر پیش کیا جائے۔ رمیش سپی کا کہنا تھا کہ ایسا فلم ’دیوار‘ میں ہو چکا ہے، اس لئے وہ پھر سے وہی کہانی دہرانے کے موڈ میں نہیں۔ دوسری جانب امیتابھ بچن کا خیال تھا کہ فلم ابتد ا سے لے کر اختتام تک تناؤ اور بوجھل کہانی کے گرد گھومتی ہے۔ فلم بینوں کو ذہنی سکون دینے کے لئے ان کے کچھ مزاحیہ مناظر کا اضافہ کیا جائے۔ لیکن یہاں بھی رمیش سپی ان کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہو گئے۔ ان کے مطابق ایسا کرنے سے امیتابھ بچن کا سنجیدہ نوعیت والا کردار اپنی تمام تر افادیت کھو دے گا۔
اسی طرح جاوید اختر کا اصرار تھا کہ فلم میں کوئی بھی گیت نہ ہو، بالخصوص امیتابھ بچن پر، کیونکہ اگر وہ اس قدر سنجیدہ اور تناؤ والا کردار ادا کر رہے ہیں تو عجیب لگے گا کہ وہ ہیروئن کے گرد چکر لگاتے، اچھلتے کودتے رومانی گیت گائیں۔ اس کی بھی رمیش سپی نے مخالفت کرتے ہوئے گیت تو رکھے لیکن صرف تین اور ان گانوں میں کہیں بھی امیتابھ بچن کا سنجیدہ نوعیت والا پہلو ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ ’شکتی‘ میں ایک گیت آشا بھوسلے اور کشور کمار کی آواز میں ریکارڈ تو ہوا لیکن اس کی عکس بندی یوں نہ ہو سکی کہ امیتابھ بچن ’قلی‘ والے حادثے کی بنا پر اسپتال میں داخل تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کی ریلیز کے وقت بھی امیتابھ بچن اسپتال میں ہی تھے۔
فلم کے ذریعے انیل کپور نے مہمان اداکار کے طور پر بالی وڈ میں انٹری دی۔ ’شکتی‘ میں اپنے دور کے تین سپر سٹار دلیپ کمار، اشوک کمار اور امیتابھ بچن اور مستقبل کے ایکشن ہیرو انیل کپور نے ایک ساتھ اداکاری کے جوہر دکھائے۔ فلم کے پروڈیوسر مشیر ریاض کو عکس بندی کے دوران ہی چار افراد نے اغوا کر کے پچیس لاکھ روپے تاوان کے وصول کیے۔ رہائی کے بعد پولیس نے ان اغوا کاروں کو ڈھونڈ کر گرفتار بھی کر لیا۔ ’شکتی‘ کی سپر ڈوپر کامیابی کے بعد مشیرریاض نے امیتابھ بچن اور دلیپ کمار کو لے کر فلم ’آگ کا دریا‘ بنانے کا اعلان کیا لیکن یش چوپڑہ کی یہ فلم کبھی بن نہ سکی۔