فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے تمام شرائط پوری کر لی ہیں۔ پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان جون 2018ء سے مسلسل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل ہے۔ فیٹف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے اعلان ہونا تھا لیکن ابھی ایسی کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اجلاس کا آج آخری دن تھا۔
https://twitter.com/ForeignOfficePk/status/1537751629025402880?s=20&t=J6quGopZAmqOPV2aicGpeA
جون 2010 میں مثبت پیش رفت پر پاکستان کو فیٹف کی نگرانی کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا تاہم 16 فروری 2012 میں پاکستان کو دوبارہ گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
https://twitter.com/HinaRKhar/status/1537817971317424128?s=20&t=J6quGopZAmqOPV2aicGpeA
فیٹف کی جانب سے جاری اعللامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل دہشت گرد گروپوں، رہنماؤں کی پراسیکیوشن پرپاکستان نے بہت پیش رفت کی ہے، منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور پراسیکیوشن میں بھی پاکستان میں مثبت رجحان رہا ہے۔
https://twitter.com/HinaRKhar/status/1537823460797325312?s=20&t=J6quGopZAmqOPV2aicGpeA
فیٹف کا کہنا ہے کہ کورونا صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب سابق وزیر خارج شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ پاکستان اب گرے لسٹ میں نہیں ہوگا۔ فیٹف اکتوبر میں باضابطہ اعلان کرے گا۔ فیٹف کی تمام شرائط پر عمل درآمد ہوگیا ہے۔ فیٹف کا دورہ پاکستان رسمی ہوگا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن پاکستان گرے لسٹ میں شامل ہوا تھا۔ بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔ ہماری جانب سے تمام شرائط پر عمل ہو گیا ہے۔ اب گرے لسٹ میں رہنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔