پاکستان کے سب سے بڑے تربیلا ڈیم میں آئندہ ہفتے پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہونے کا خدشہ ہے۔
تربیلا ڈیم میں اس وقت پانی کے ذخیرے کی سطح 1393.35 فٹ ہے جو 1392 فٹ کی خطرناک سطح سے صرف 1.35 فٹ بلند ہے۔
تاہم، انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا) کے مطابق، یہ صورت حال تشویش ناک نہیں ہے کیوں کہ ڈیم میں پانی کا بہائو آئندہ مہینے درجہ خرارت بڑھنے کے باعث برف پگھلنے اور بالخصوص جولائی کے مہینے میں مون سون کی بارشوں کے بعد بڑھ جائے گا۔
ارسا کے حکام کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ جنوری میں ہونے والی بارشوں کے باعث مناسب سطح تک بلند تھا، ہم نے بارشوں کا پانی صوبوں میں تقسیم کیا جس سے پانی کی مقدار میں نمایاں کمی آئی۔ تاہم، صوبوں کو جاری کیے جانے والے پانی کی مقدار میں اضافے کے باوجود پانی کا ذخیرہ اب بھی خطرناک سطح سے 1.35 فٹ بلند ہے۔
انہوں نے کہا، سندھ اور جنوبی پنجاب میں گندم کی فصل کے باعث پانی کی ضرورت نہیں جب کہ شمالی پنجاب کی فصلوں کے لیے دریائے چناب اور منگلا ڈیم سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
ارسا کو امید ہے کہ ملک کے شمالی علاقوں میں برف کے پگھلنے سے تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہو جائے گی اور درجہ حرارت میں اضافے کا آغاز اپریل کے پہلے ہفتے سے شروع ہو گا اور تب ہمارے پاس بڑی مقدار میں پانی موجود ہو گا۔
واضح رہے کہ ڈیم میں 70 سے 80 فی صد پانی برف کے پگھلنے جب کہ بقیہ 20 سے 30 فی صد پانی جولائی کے مہینے میں مون سون کی بارشوں سے ذخیرے میں شامل ہوتا ہے۔