سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہےکہ آنے والے دنوں میں ایسے پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بتاؤں گا جنہوں نے پرویز الٰہی سے ڈیل کی ہےکہ عمران خان کا ساتھ چھوڑیں گے تو (ق) لیگ اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹ دے۔
جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ’حکومت کو اندزاہ نہیں، انہیں پتا ہی نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے ، کون کون ان کے ساتھ ہے اور کون نہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے بہت سے ممبران قومی اسمبلی اب سندھ ہاؤس میں نہیں وہ کسی اور جگہ پر ہیں، وہ عمران خان کے خلاف ہیں، میں کوشش کررہا تھا کہ وہ بھی کیمرےپر بات کرلیں لیکن وہ تیار نہیں ہورہے، باقی ممبران کو تحفظ دینے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ وہ خوفزدہ نظر آرہے تھے‘۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ ’لگ رہا ہےکہ اس دفعہ جو سندھ ہاؤس، چک شہزاد اور ٹیکسلا میں بیٹھے ہیں انہوں نے پیسے کی بجائے بارگین کی ہے کہ وہ اگلے الیکشن میں (ن) لیگ، پی پی، (ق) لیگ اور جے یو آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ آنے والے دنوں میں ایسے پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بتاؤں گا جنہوں نے پرویز الٰہی سے ڈیل کی ہےکہ عمران خان کا ساتھ چھوڑیں گے تو (ق) لیگ اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹ دے‘۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ ’ اگر اسپیکر شروع میں ہی اجلاس بلا لیتے تو میری اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کے باغی ارکان کی تعداد 16 سے اوپر نہ جاتی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی مخالفین کے خلاف زبان کے بعد ان کے وزرا اندر کچھ اور باہر کچھ کہہ رہے تھے، ان وزرا نے پی پی اور (ن) لیگ سے رابطے شروع کردیے، اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ (ن) لیگ چوک ہوگئی، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کتنے لوگ ایڈجسٹ کریں جب کہ پنجاب سے کچھ لوگوں نے (ق) لیگ سے رابطہ کرلیا، کراچی والے پی پی کی طرف جارہے ہیں‘۔
حامد میر کا کہنا تھاکہ ’پی ٹی آئی کے وزرا (ن) لیگ میں آنا چاہ رہے ہیں اس کے لیے (ن) لیگ کو قربانی دینا پڑے گا۔