وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے گولڑہ پولیس سٹیشن پر ایک ہزار کے قریب مظاہرین نے حملہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حملے میں کئی پولیس جوان زخمی ہوئے ہیں۔
اسلام آبد پولیس کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں دو بھائیوں پر صحابہ کے توہین کا الزام لگا گیا اور الزام کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوسرا بھاگ گیا۔ پولیس نے ملزم کو حوالات میں بند کیا جس کے بعد رات کو ایک ہزار کے قریب مسلح مشتعل مظاہرین نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ حملے میں ملزم کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اسلام آباد پولیس نے دو گھنٹے تک مظاہرین کا مقابلہ کیا۔
پولیس کے مطابق حملے کے دوران دو ہزار نفری طلب کی گئی۔ نفری میں پولیس رینجر اور انسداد دہشت گردی فورس موجود تھی تاہم چار گھنٹے بعد پولیس اسٹیشن کو یرغمالیوں سے آزاد کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے تھانے میں تھوڑ پوڑ کی تاہم توہین صحابہ کے الزام میں گرفتار ملزم کو سخت سیکیورٹی میں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور یقین دہانی کروائی ہے کہ ملزم کے دوسرے بھائی کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور دونوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہوگی لیکن پولیس کی یقین دہانیوں کے باوجود مظاہرین منتشر نہ ہوئے جس پر رات 10 بجے پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کئے جس سے مظاہرین منتشر ہو گئے ۔
پولیس کے مطابق موجودہ صورت حال میں حالات پرامن ہیں ،پولیس نفری تھانے کے باہر الرٹ کھڑی ہے جبکہ باہر دوسری جانب مظاہرین کا احتجاج جاری ہے، اطلاعات کے مطابق مولانا عبد الرحمن معاویہ جنرل سیکرٹری سنی رابطہ کونسل ( اہلسنت والجماعت/ سپاہ صحابہ) احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں.