ایف بی آر نے ذرائع آمدن کیس میں سرینا عیسیٰ پر ساڑھے تین کروڑ کا جرمانہ عائد کردیا

ایف بی آر نے ذرائع آمدن کیس میں سرینا عیسیٰ پر ساڑھے تین کروڑ کا جرمانہ عائد کردیا
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے کیس کے حوالے سے ایف بی آر نے فیصلہ جاری کردیا ہے۔ جیو نیوز سے وابسطہ صحافی زاہد گشگوری نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ایف بی آر نے سرینا عیسیٰ کے ذرائع آمدن کیس میں انہیں ایفبی آر کی جانب سے تین کروڑ پچاس لاکھ کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔
سرینا عیسیٰ کا کیس کچھ دنوں سے واقعاتی خبروں کی بھرمار کی وجہ سے گم سا ہوگیا تھا تاہم اب اچانک اس کے حوالے سے یہ بڑی خبر سامنے آگئی ہے۔ یہ اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) پر ان کے خلاف جانبداری کا الزام لگایا تھا۔ نیا دور کی خبر کے مطابق FBR نے متعدد بار سرینا عیسیٰ کی جانب سے ان کی غیر ملکی جائیداد کے لئے آمدنی کے ذرائع کے حوالے سے جمع کروائی گئی دستاویزی توضیح کو رد کر دیا تھا۔
اس حوالے سے سرینا عیسیٰ نے یہ الزام لگایا کہ FBR نے ان کا انکم ٹیکس ریکارڈ اور بینکنگ کا ریکارڈ غیر قانونی طریقوں سے حاصل کیا ہے اور اس کے بعد ان تفصیلات کو وزیر اعظم عمران خان، احتساب پر وزیر اعظم کے مشیر شہزاد اکبر، وزیر قانون فروغ نسیم اور سابق اٹارنی جنرل انور منصور تک بھی پہنچایا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا انہیں بھی ان افراد کے ٹیکس گوشواروں تک رسائی مل سکتی ہے؟
جس کے بعد جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں خبر دی گئی کہ اب تک FBR کی جانب سے سرینا عیسیٰ کو چار نوٹس بھجوائے جا چکے ہیں، جن کے انہوں نے جوابات بھی داخل کروائے ہیں۔ لیکن بیورو کی جانب سے ہر مرتبہ ان کے داخل کروائے گئے جواب پر اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں۔