سائفر کیس: ' کوئی راہ فرار نہیں ہے،عمران خان مجرم ہیں'

مزمل سہروردی نے کہا کہ پی ٹی آئی گہرے دکھ اور غم میں ہے کیونکہ اب ان کے پاس پاک فوج کی جانب سے ایران کو دیے گئے منہ توڑ جواب کے بعد آرمی چیف کو ٹرول کرنے کی کوئی وجہ نہیں بچی۔

سائفر کیس: ' کوئی راہ فرار نہیں ہے،عمران خان مجرم ہیں'

سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر کیس میں حلف اٹھا کر اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ پہلے عمران خان نے سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھی اور بعد میں کہا کہ گم ہو گئی ہے۔
نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ خفیہ دستاویز چھپانا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا اعظم خان کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان مجرم ہیں۔
ایران میں پاک فوج کے حملے میں عسکریت پسندوں ہلاک ہوئے۔ اس حملے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ ایران نے اعتراف کیا ہے کہ حملے میں مارے جانے والے ایرانی شہری نہیں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی لیے ایران کو اس پر کوئی ردعمل دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ایران نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس بارے میں تحقیقات کرے گا کہ حملے میں مارے گئے افراد ملک میں کیسے داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بظاہر یہ باب بند کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

تجزیہ کار نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ایران میں حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے ورثاء اسلام آباد کے کیمپ میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رنگ کے بیان نے لاپتہ افراد سے متعلق دعووں پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر ایران کے اندر عسکریت پسندوں کے کیمپوں میں مارے جانے والوں کے ورثا اسلام آباد میں موجود تھے تو پھر انہیں لاپتہ افراد کیسے کہا جا سکتا ہے؟ کیونکہ ماہ رنگ نے اعتراف کیا کہ وہ ایران میں تھے۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) گہرے دکھ اور غم میں ہے کیونکہ اب ان کے پاس پاک فوج کی جانب سے ایران کو دیے گئے منہ توڑ جواب کے بعد آرمی چیف کو ٹرول کرنے کی کوئی وجہ نہیں بچی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوائے پی ٹی آئی کے پوری قوم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تعریف کر رہی ہے۔
حافظ آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے جلسے کے حوالے سے ایک اور سوال پر تجزیہ کار نے کہا کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف کی تقریر مختصر تھی کیونکہ پارٹی کا منشور ابھی جاری ہونا باقی ہے۔ آنے والے دنوں میں قوم نواز شریف کو ملک بھر میں پارٹی کی انتخابی مہم کی قیادت کرتے ہوئے دیکھے گی۔