Get Alerts

”آئین کہتا ہے ملک کو منتخب نمائندے چلائیں گے“

”آئین کہتا ہے ملک کو منتخب نمائندے چلائیں گے“
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے آئین کی پابندی ہمارا فرض ہے۔ قائد اعظم بھی ملک میں جمہوریت چاہتے تھے۔

عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین کہتا ہے کہ ملک کو لوگوں کے منتخب شدہ  نمائندے چلائیں گے۔ اس میں عدلیہ کی آزادی بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے، جو لوگ آئین کے تحت حلف لیتے ہیں ان پر عوام سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ ہم لوگوں کو اپنے اسلاف کی قربانیوں کی قدر کرنی چاہیے۔

سپریم کورٹ کے سینیئر جسٹس نے کہا کہ ہمیں ماضی کو یاد رکھنا چاہیے اور اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے، آمروں کی لامتناہی طاقت کے حصول کی خواہش نے قرارداد مقاصد کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں  نے کہا کہ 1973 کا آئین متفقہ طور پر منظور ہوا، ضیا الحق نے آئین کو معطل کرنے کے بعد 90 دن میں انتخابات کا وعدہ کیا مگر وہ ہمیشہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے رہے۔

قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ضیاالحق کے بعد پھر جنرل مشرف  کا مارشل لا لگا، انہوں نے بھی اپنے پیشرو کی پیروی کی۔