عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے بعد سے ملک بھر میں سیاسی گہما گہمی جاری ہے۔ بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان قومی اسمبلی کے تین حلقوں، مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف مانسہرہ جب کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف اور ان کی بھتیجی مریم نواز کراچی سے الیکشن لڑیں گے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کراچی کے حلقہ این اے 242 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ن لیگ کے رہنما صالحین تنولی نے بتایا کہ شہبازشریف قومی اسمبلی کے حلقہ 242 اور مریم نواز این اے 237 کراچی سے اںتخابات لڑیں گی۔ دونوں کے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے گئے ہیں اور کل تک جمع بھی ہو جائیں گے۔
ن لیگ کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس بار انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ جب کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے انتخابات کے میدان میں اتریں گے اور کل بروز جمعرات 21 دسمبر کو ان کے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے جائیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے آبائی حلقہ این اے 196 سے الیکشن لڑیں گے۔ اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی والدہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو بھی اس حلقے سے الیکشن کا حصہ لے چکے ہیں۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی چیئرمین گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے تین حلقوں سے حصہ لیں گے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ تحریک انصاف کے سابق چیئرمین لاہور، میانوالی اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔
پی ٹی آئی کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے انتخابی امیدواروں کو ہدایت کردی گئی ہے وہ پارٹی ٹکٹ کا انتظار کیے بغیر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹوں کے حوالے سے جلد فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔ اور امیدواروں کیلئے جیل میں موجود پی ٹی آئی رہنماؤں کو ترجیح دی جائے گی۔
بیرسٹر علی ظفر نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ انتخابات ہر قیمت پر ہوں، تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں کو انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔ جو جمہوری عمل نہیں ہے۔
الیکشن شیڈول کے مطابق امیدوار 22 دسمبرتک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں۔ امیدواروں کی ابتدائی فہرست 23 دسمبر کو جاری ہو گی۔ کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی 24 سے 30 دسمبرتک ہو گی۔
13 جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کیےجائیں گے۔ عام انتخابات کے لیے پولنگ 8 فروری کو ہو گی۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی لینے والے امیدواروں کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ نوازشریف کی قسمت کا فیصلہ 2 جنوری کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں ہوگا۔ عدالت نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔