وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت  وارنٹ گرفتاری جاری

ملزمان کو صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے 164 کے بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا تھا۔ملزمان کے خلاف 164 کے بیانات 17 جنوری کو ریکارڈ کروائے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت  وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشت گردی عدالت نے 9  مئی کو جی ایچ کیو،آرمی میوزیم،حساس ادارے کے دفتر، میٹرو سٹیشن حملہ سمیت  جلاؤ گھیراؤ کے متعدد مقدمات  میں وزیراعلی خیبرپختونخوا سمیت 12 ملزمان کے ناقابل ضمانت  وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزمان کو 2 اپریل کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

 وارنٹ گرفتاری راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے جاری کیے۔

ملزمان کو صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے 164 کے بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا تھا۔ملزمان کے خلاف 164 کے بیانات 17 جنوری کو ریکارڈ کروائے گئے تھے۔

عدالت نے علی امین گنڈا پور سمیت، شہباز گل، مسرت جمشید چیمہ، مراد سعید، شبیر اعوان، شیریں مزاری اور شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

ملزمان کے خلاف سانحہ 9 مئی کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج ہے۔ ملزمان کے وارنٹ گرفتاری ایس ایچ او تھانہ سٹی افتاب احمد کی استدعا پر جاری کئے گئے۔

واضح رہے کہ تمام ملزمان پر ساتھیوں کے ہمراہ میٹرو بس سٹیشن، 15 آفس اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر پی ٹی آئی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

تحریک انصاف نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ جاری کرنے کو خیبرپختونخوا کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین اور وفاق کی وحدت پر حملہ قرار دیا ہے۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو مالِ غنیمت سمجھ کر لوٹنے اور مجرموں میں بانٹنے والے اپنی شرانگیزیوں سے باز نہیں آرہے۔

ترجمان کے مطابق جھوٹے اور بیہودہ مقدمات میں منتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وارنٹ گرفتاری کا اجرا صوبے کے عوام کی کھلی توہین اور ایک نہایت اشتعال انگیز فعل ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر خیبرپختونخوا سے وزیراعظم یا وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوئے تو وفاق اسے کس نگاہ سے دیکھے گا۔

ترجمان نے کہاکہ دستور و قانون اور جمہوری اقدار کی پاسداری کو ہماری کمزوری سے تعبیر کرتے ہوئے ملک کو ماورائے آئین اقدامات کی بھینٹ چڑھانے والے اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہے۔

انہوں نے کہاکہ وفاق کو استحکام اور احترامِ باہمی کے ذریعے قومی وحدت و یگانگت کی ضرورت ہے۔ اس قسم کے شرمناک اقدامات سے قومی وحدت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

ترجمان نے کہاکہ خفیہ و اعلانیہ فیصلہ ساز ہوش کے ناخن لیں اور وفاق کو جعلی مقدمہ بازی اور انتقامی ہتھکنڈوں کی بھینٹ چڑھانا بند کریں۔