شکار پور کا باولا کتا اور چونیاں کا درندہ

شکار پور کا باولا کتا اور چونیاں کا درندہ
کچی پنسل ( سو لفظوں کا کالم)

شکارپور کا باولا کتا، اپنے کاٹنے کی عادت سے تنگ، شہر چھوڑ گیا

وقت کی آوارہ گردی اسے چونیاں لے آئی

شہر میں ایک دن اس کو ایک درندہ ملا

درندہ اپنی درندگی کے قصے سنانے لگا  

کیسے فیضان کو ہوس کا نشانہ بنایا

کیسے فیضان کو موت کے گھاٹ اتارا

سلمان کی چیخوں کی ہنس ہنس کر نقل اتارنے لگا

حسنین کی معصومیت کے ساتھ اس نے کیسے کھیلا

درندہ ہنس رہا تھا اور باولے کتے کی آنکھیں تر اور جی کر رہا تھا کہ خود کو ہی کاٹ لے

خدایا! شکر ہے مجھے صرف باولا بنایا، قصور کا درندہ نہیں