پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے: وزیر اعظم

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے اور 500 ارب ڈالر کے سی ایس ڈی آرز کو قرض کی ادائیگی سے مشروط کیا جاسکتا ہے۔ قرض میں جکڑے ملکوں کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا۔

پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے: وزیر اعظم

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔ قرض میں جکڑے ملکوں کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پائیدار ترقیاتی اہداف سے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے یکساں ترقی ضروری ہے اور ترقی پذیر ملکوں کے پاس ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے وسائل کی کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے اور 500 ارب ڈالر کے سی ایس ڈی آرز کو قرض کی ادائیگی سے مشروط کیا جاسکتا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ قرض میں جکڑے ملکوں کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا۔

نگران وزیر اعظم آج امریکی صدر کی جانب سے دنیا بھر سے آئے سربراہان مملکت کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے۔

دورے کے موقع پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان اقوام متحدہ ( یو این) جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈلائنز پر ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ قریبی برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔ ایرانی صدر کی 'سب سے پہلے پڑوس' کی پالیسی پاکستان کی حکمت عملی سے مطابقت رکھتی ہے۔

نگران وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاک ایران تعلقات میں اہم علاقائی اور عالمی امور پر یکسانیت اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں مضبوط تعاون شامل ہیں۔