پشاور: آرمی پبلک سکول کے شہدا کے لیے آواز اٹھانے والے فضل خان ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ

پشاور: آرمی پبلک سکول کے شہدا کے لیے آواز اٹھانے والے فضل خان ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ
پشاور میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے آرمی پبلک سکول پشاور کے بچوں کے لیے آواز اٹھانے والے فضل خان ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ کیا، پولیس کے مطابق فضل خان ایڈووکیٹ کو دو گولیاں لگی ہیں۔

نیا دور کو حاصل معلومات کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے فضل خان ایڈووکیٹ کو پشاور میں گولیوں کا نشانہ بنایا، حملے میں فضل خان ایڈووکیٹ کو دو گولیاں لگیں۔



واضح رہے کہ فضل خان ایڈووکیٹ آرمی پبلک سکول پشاور پر حملہ کرنے والوں کو سزا دلوانے اور اصل ذمہ داروں کو منظرعام پر لانے کے لیے سرگرم تھے اور سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونے والوں بچوں کی آواز تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں ماہ ہی سانحہ آرمی پبلک اسکول ( اے پی ایس) انکوائری کمیشن نے سر بمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا تھی۔

ترجمان آرمی پبلک اسکول انکوائری کمیشن عمران اللہ کے مطابق کمیشن کی رپورٹ چیف جسٹس آف پاکستان کو پیش کردی گئی ہے جو کہ 3 ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔ کمیشن کی رپورٹ میں سانحے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین سمیت 132 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے 150 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

سانحے میں شہید بچوں کے والدین واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے دورہ پشاور کے دوران اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات کی اور واقعے کا ازخود نوٹس لیا اور 5 اکتوبر 2018 کو کیس کی سماعت کے دوران پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا جسے 6 ہفتوں میں اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرانی تھی۔