بلاول کی دور اندیشی: عمران خان اپوزیشن میں ہوتے تو ہنگامہ کھڑا کر دیتے

بلاول کی دور اندیشی: عمران خان اپوزیشن میں ہوتے تو ہنگامہ کھڑا کر دیتے
کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ لاکھوں لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور ہلاک افراد کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا کورونا وائرس اب پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ اٹلی میں چار ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، چین میں ہلاک افراد کی تعداد تین ہزار سے زیادہ ہے۔ ایران وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس سے اب تک پاکستان میں تین ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ پانچ سو سے زیادہ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ سندھ میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں نے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے ماسوائے سندھ حکومت کے۔ سندھ حکومت جو ہمیشہ میڈیا اور سیاسی مخالفین کے نشانے پر رہی آج خدمت میں سب سے آگے ہے اور اب مخالفین بھی سندھ حکومت کی تعریف کرنے پر مجبور ہیں۔

ایسے وقت میں جب وزیراعظم عمران خان کو قوم سے خطاب میں عوام کو حوصلہ دینا تھا کہ حکومت آپ کے ساتھ ہے، عمران خان نے ہاتھ کھڑے کر دیے اور کہا کہ کورونا تو پھیلے گا۔ وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی سے لگتا ہے کہ نیازی سرکار خدانخواستہ کسی بڑے نقصان کا انتظار کر رہی ہے۔ ایسے وقت میں جب تمام ممالک اپنے بارڈر سیل کر رہے ہیں عمران خان کا پاک چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔



یہ مشکل ترین وقت ہے مگر حالات سے نمٹنے کے لئے تحریک انصاف کے پاس کوئی پالیسی نہیں اور اب تو وفاقی وزرا بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ ہم تفتان میں صورتحال کو کنٹرول نہیں کر سکے۔ ایسے مشکل حالات میں ملک کو لیڈر کی ضرورت ہوتی ہے اور بلاول بھٹو زرداری نے سامنے آ کر بتایا کہ وہ حقیقی عوامی لیڈر ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری چاہتے تو وزیراعظم عمران خان اور وفاقی حکومت کی نااہلی پر جائز تنقید کر سکتے تھے مگر بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ سیاست کا وقت نہیں، اور میں وزیراعظم عمران خان پر تنقید نہیں کروں گا۔

بلاول بھٹو نے قومی یکجہتی کا پیغام دیا مگر عمران خان کو اتنی بھی توفیق نہیں ہوئی کہ وہ بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں اگر عمران خان اپوزیشن میں ہوتے تو ہنگامہ کھڑا کر دیتے اور صبح سے شام تک حکومت پر تنقید کرتے۔ تحریک انصاف کو ووٹ دینے والے بھی اب پچھتا رہے ہیں۔ گدھے کو جتنا بھی مربہ کھلا دو وہ گھوڑا نہیں بن سکتا۔ خیر یہ وقت ان باتوں کا تو نہیں مگر وفاقی حکومت کی لاپروائی دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے۔

یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ ہم بحیثیت قوم بھی لاپروا ہیں۔ اس وقت صرف حکومتوں کی ہی نہیں بلکہ ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم کورونا وائرس سے لڑیں جس کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم خود کو اپنے گھروں تک محدود رکھیں، صفائی کا خاص خیال رکھیں، ہاتھ اور منہ دھوتے رہیں اور تمام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں تاکہ ہم اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو محفوظ رکھ سکیں۔

مصنف صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ ٹوئٹر پر @UmairSolangiPK کے نام سے لکھتے ہیں۔