بھارت: خشونت سنگھ کی کتاب پر فحش ہونے کا الزام، عام فروخت پر پابندی عائد

بھارت: خشونت سنگھ کی کتاب پر فحش ہونے کا الزام، عام فروخت پر پابندی عائد
دنیا بھر میں بھارت کا نام روشن کرنے والے شہرہ آفاق ناول نگار، سابق سفارتکار و صحافی خشونت سنگھ کی کتاب کو بھارتی عہدیداروں نے ’فحش‘ قرار دیتے ہوئے اس کی عام فروخت پر پابندی عائد کر دی۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق خشونت سنگھ کی 2012 میں شائع ہونے والی افسانوں اور خاکوں پر مبنی بولڈ کتاب ’ویمن، سیکس، لو اینڈ لسٹ‘ کو ریلوے حکام نے فحش قرار دے دیا۔



رپورٹ کے مطابق ریاست مدھیا پردیش کے شہر بھوپال کی ریلوے سٹیشن کے معائنے کے دوران ریلوے حکام نے خشونت سنگھ کی کتاب کو بک سٹال پر فروخت ہوتے ہوئے دیکھ کر سٹال لگانے والے پر برہمی کا اظہار کیا۔

ریلوے کی پسینجر سروس کمیٹی کے چیئرمین رمیش چندرا رتن نے کتاب کو چھپانے کا حکم دیا اور کہا کہ کتاب فحش ہے، اسے سرعام سٹال پر آویزاں نہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت کے کسی ریلوے اسٹیشن پر حکام نے کسی بولڈ موضوع پر لکھی گئی کتاب کو فحش قرار دیا ہو۔ اس سے قبل ریلوے حکام نے دارالحکومت نئی دہلی میں بھی ’ہاف گرل فرینڈ‘ نامی بولڈ بھارتی ناول کو فحش قرار دیتے ہوئے اس کی عام فروخت پر پابندی عائد کی تھی۔

دریائے جہلم کے کنارے واقع مسلم اکثریتی گاؤں ہڈالی میں پیدا ہونے والے خشونت سنگھ 99 برس کی عمر میں 2014 میں نئی دہلی میں سانس کی تکلیف کے باعث انتقال کر گئے تھے، وہ طویل عرصے تک بیمار رہے تھے۔