عمران اندر، قریشی باہر؛ "شائبہ ہے ضمانتیں 'کچھ لو کچھ دو' کے تحت ملیں"

سائفر کیس میں ایک جانب سپریم کورٹ ججز پی ٹی آئی وکلا سے کہہ رہے تھے کہ کیس کے میرٹ پر دلائل مت دیں، ضمانت پر آئیں اور دوسری جانب فیصلہ سنا کر کہتے ہیں کہ ماتحت عدلیہ ہمارے ریمارکس سے متاثر ہوئے بغیر اپنے فیصلے سنائے۔ عدالتوں سے اتنے متضاد فیصلے آتے ہیں کہ روز نئی نظیر قائم ہوتی ہے۔

عمران اندر، قریشی باہر؛

سیاست دانوں کے ساتھ بیک ڈور چینل سے مذاکرات چل ہی رہے ہوتے ہیں اور مجھے شائبہ ہے کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے پیچھے بھی 'کچھ لو کچھ دو' ہوا ہے۔ عمران خان کو شاہ محمود قریشی پر اعتماد ہے۔ اب شاہ محمود قریشی باہر آئیں گے اور انتخابی مہم میں دھواں دھار تقریریں کریں گے۔ لطیف کھوسہ جیسے دعوے مرضی کر لیں، انہیں عمران خان کا اعتماد حاصل نہیں ہے۔ یہ کہنا ہے مبشر بخاری کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں عامر الیاس رانا نے کہا سائفر کیس میں ایک جانب سپریم کورٹ ججز پی ٹی آئی وکلا سے کہہ رہے تھے کہ کیس کے میرٹ پر دلائل مت دیں، ضمانت پر آئیں اور دوسری جانب فیصلہ سنا کر کہتے ہیں کہ ماتحت عدلیہ ہمارے ریمارکس سے متاثر ہوئے بغیر اپنے فیصلے سنائے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے، کیا ماتحت عدلیہ مریخ پر رہتی ہے؟ عدالتوں سے اتنے متضاد فیصلے آتے ہیں کہ روز نئی نظیر قائم ہوتی ہے۔

اسد جمال کے مطابق سائفر کیس سے متعلق تین صفحات پر مبنی فیصلے میں جسٹس منصور علی شاہ نے دوٹوک بات کی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں پیش کیا گیا جس کی بنیاد پر ملزمان کو 14 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔ چنانچہ اس میں 2 سال کی سزا ہو سکتی ہے اور وہ بھی قابل ضمانت جرم ہے۔ پیپلز پارٹی کو پانچ سال پہلے پنجاب میں کام شروع کر دینا چاہئیے تھا، بلاول لیٹ ہو گئے ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔