پلاسٹک بیگز پر پابندی سے ہزاروں افراد ملازمت سے محروم

پلاسٹک بیگز پر پابندی سے ہزاروں افراد ملازمت سے محروم
وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگنے سے اس کاروبار سے وابستہ ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں۔

شہر اقتدار کے تاجروں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی کا اثر بہت سے گھرانوں پر براہ راست ہوا ہے کیونکہ پلاسٹک بیگز بنانے والی فیکٹریاں بند ہونے سے ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے پلاسٹک بیگز کی فروخت سے جڑے کاروبار بھی بند ہوگئے ہیں، پلاسٹک بیگز پر لیبل چھاپنے والی متعدد پرنٹنگ فیکٹریوں کے کاروبار کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں غریب مزدور بے روزگار ہوئے ہیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پلاسٹک بیگز پر پابندی لگانے کے فیصلے سے وفاقی دارالحکومت اور خیبر پختونخوا کے مضافات میں رہنے والی ایسی خواتین بھی متاثر ہوئی ہیں، جو گھروں میں چھوٹی مشینوں کی مدد سے پلاسٹک بیگز بنا رہی تھیں، ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ اس پابندی کی وجہ سے ختم ہو گیا ہے۔

حکومتی فیصلے سے راتوں رات پلاسٹک بیگز کی تقسیم کا کاروبار کم ہوا ہے اور اس کاروبار سے وابستہ متعدد تاجر دیوالیہ ہوگئے ہیں۔

راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کی وجہ سے فیکٹریوں اور تھوک پر پلاسٹک بیگز فروخت کرنے والوں کے کاروبار کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔