پنڈ دادن خان: پیر کھارا دربار پر ہمراہ مرد کو باندھ کر 4 افراد نے خاتون کا گینگ ریپ کردیا

پنڈ دادن خان: پیر کھارا دربار پر ہمراہ مرد کو باندھ کر 4 افراد نے خاتون کا گینگ ریپ کردیا
پنڈدادن خان پیر کھارا دربار پر افسوسناک واقعہ نے ایک بار پھر سے معاشرتی انحطاط اور قانون نام کی کوئی چیز نہ ہونے کا ثبوت دیا ہے۔  پیرکھارا در  دربار پر سلام کے لیے آنے والی خاتون سے چار افراد نے اجتماعی زیادتی کی۔

بوچھال کلاں چوکی کی پولیس نے مقامی افراد کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ چند روز کے دوران درباروں پر اجتماعی زیادتی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔

پیر کھارا شریف پر سلام کیلئے آنے والی خاتون سے چار اوباش لڑکوں نے زیادتی کی۔ خاتون کے ساتھ آنے والے مرد کو باندھ کر اوباش لڑکے خاتون سے باری باری زیادتی کرتے رہے۔ متاثرہ خاتون خانہ بدوش بتائی جاتی ہے۔ افسوسناک واقعہ دن کے وقت پیش آیا۔ سماجی حلقوں نے جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ خواتین کسی جگہ، کسی کونے میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ابھی چند روز ہی گزرے ہیں کہ ملک کو ہلا دینے والے موٹر وے جنسی زیادتی واقعے کا فیصلہ سامنے آیا ہے جس کے ملزمان کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنا دی گئی ہے تاہم خدشہ یہ ہے کہ اسے بھی ماضی کی یاد کی طرح بھلا دیا جائے گا اور خواتین کے خلاف جنسی درندگی کے کیسز میں کوئی رکاوٹ قائم نہیں ہوگی۔

موٹروے ریپ کیس میں انسداددہشتگردی عدالت کےجج ارشدحسین بھٹہ نےکیمپ جیل لاہور میں تقریباً 6 ماہ کی عدالتی کارروائی کے بعد فیصلہ سنایا۔

 اس کیس کے چالان میں کُل 37 گواہوں کے بیانات شامل کیےگئے تھے ، 200 صفحات پر مشتمل چالان چند روز قبل پیش کیا گیا تھا ۔


عدالت نے دونوں ملزمان  عابد ملہی اور شفقت کو سزائے موت سنادی ہے، دونوں ملزمان کو عمر قید کی سزا  کے ساتھ 50،50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔


یاد رہے کہ9 ستمبر کو گوجر پورہ ، لاہور کے قریب گاڑی کا ایندھن ختم ہونے کے بعد ایک عورت کو اپنے بچوں کے سامنے بندوق کی نوک پر دو افراد نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ گوجرانوالہ کی رہائشی خاتون ، منگل کی رات لاہور سے شہر واپس آرہی تھی جب اس کی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔ ملزمان نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق اس خاتون نے اپنے شوہر کو فون کیا ، جس نے اسے وہاں آنے تک موٹر وے پولیس کو مدد کے لئے فون کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم ، موٹر وے پولیس آپریٹر نے خاتون کی مدد کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی بیٹ کسی کو تفویض نہیں کی گئی تھی

خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نےمقدمہ درج کیا۔

پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی تھی۔