مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد کی جانب حکومت کے خلاف آزادی مارچ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، اب اپوزیشن کے اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے جسے شروع دن سے تسلیم نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلیوں سے تمام اپوزیشن کے اجتماعی استعفے کی تجویز زیر غور ہے، تاہم اس حوالے سے فیصلہ مناسب وقت پر کریں گے۔
آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہمارا دھرنا نہیں مارچ ہو گا، جس کی مدت زیادہ نہیں ہو گی، اتنا احتجاج کریں گے کہ کارکن تھک نہ جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ روکنے پر کوئی ڈیل یا سمجھوتہ نہیں ہو گا اور نا ہی وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گرفتاری یا نظر بندی کا کوئی خوف نہیں اور اگر ہماری مرکزی قیادت کو گرفتار کیا گیا تو جوابی پلان بھی تیار ہے۔
خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس میں انہیں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور اے این پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔