View this post on Instagram
مہوش حیات نے یہ بات ایک پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ 50 فیصد پاکستانی صرف اپنے بڑھے ہوئے پیٹ کو چھپانے کے لئے شلوار قمیض کا سہارا لیتے ہیں۔ شلوار قمیض ہمارا قومی لباس ہے جو بڑھے ہوئے پیٹ کو بھی چھپا لیتا ہے۔
View this post on Instagram
مہوش حیات نے کہا کہ میں مانتی ہوں کہ مہنگائی مسائل اورغربت ہیں لیکن کیا یہ پہلے نہیں تھے کیا یہ سب کچھ عمران خان حکومت نے کیا ہے ایسا نہیں ہے۔ ملک کو مسائل سے نکالنے اور حکومت کی بہترپرفارمنس کے لئے ضروری ہے کہ عمران خان کو ابھی اور وقت دیا جائے۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس کوئی جادو کی چھڑی تو ہے نہیں کہ وہ اس کو لہرائے اور سب کچھ ایک دم سے ٹھیک ہو جائے۔ ملک کو ٹھیک کرنے کے لئے ہمیں خود بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر پرفارمنس کے لئے پہلے سے موجود مسائل کو حل کرنا ضروری ہے ۔
View this post on Instagram
اداکارہ نے کہا کہ جب عمران خان کو حکومت ملی تھی تو اس وقت حالات بہت خراب تھے، ان کو ٹھیک کرنے میں ابھی وقت درکار ہے۔ میں عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ حکومت کو بہتر کارکردگی دکھانے کے لئے ابھی مزید موقع دیں ۔ نیا پاکستان ابھی بننے کے عمل سے گزر رہا ہے۔
View this post on Instagram
ان کا کہنا تھا کہ ان کی فلم ” پنجاب نہیں جاؤں گی ” ایک اچھی فلم تھی اور عوام نے اس کو بے حد پسند کیا تھا اب اسی پیٹرن پر ان کی اگلی گلم ” لندن نہیں جاؤں گا” پر کام ہورہا ہے اور امید ہے کہ عوام اس فلم کو پہلے سے زیادہ پسند کریں گے ۔
View this post on Instagram
اپنے انٹرویو میں مہوش حیات کا کہنا تھا کہ آج کل اچھے سکرپٹ کم ہی آرہے ہیں اور جو آرہے ہیں ان میں رونے دھونے والے کریکٹرز ہیں اور میں فی الحال رونے دھونے والے رول نہیں کرنا چاہ رہی۔